ادبی دنیا میں ننکانہ صاحب کی پہچان بننے والے پروفیسر محمد یونس حسرت نے چھیاسٹھ سالہ زندگی میں ایک سو بیس سے زائد کتب تصنیف کیں۔ انہوں نے انگریزی، جاپانی اور چینی کہانیوں کے ساتھ ساتھ کلام اقبال، کلام بابا فرید گنج شکر اور کلام سلطان باہو کا بھی اُردو ترجمہ کیا۔ ساحر لدھیانوی، اکبر الہٰ آبادی، شکیل بدایونی کی کلیات مرتب کیں اور اس کے ساتھ ساتھ بچوں کے لئے پینسٹھ سے زائد کہانیاں اور ناول تخلیق کئے۔ مزاحیہ اور طنزیہ نظموں پر مشتمل ان کا مختصر شعری مجموعہ جنوری 1964 میں نشاط البیان کے نام سے شائع ہوا تھا۔ وہ سیارہ ڈائجسٹ، قومی ڈائجسٹ اور اردو ڈائجسٹ سمیت کئی ادبی رسالوں کے لیے لکھتے رہے۔ سیارہ ڈائجسٹ کا فہمِ دین نمبر، قرآنی وظائف نمبر اور معجزات نمبر جیسے خاص شمارے ان ہی کے تخلیق کردہ ہیں۔ ان کی زیادہ تر کتب اقبال اکادمی، فیروز سنز، مقبول اکیڈمی، ہمدرد کتب خانہ اور شیخ غلام علی اینڈ سنز نے شائع کی ہیں۔ یونس حسرت تیرہ اپریل 1933 کو ریاست پٹیالہ کے گاؤں چوہلٹہ میں پیدا ہوئے اور قیام پاکستان کے بعد ہجرت کر کے ننکانہ صاحب میں آباد ہو گئے۔ انہوں نے 1954 میں اسلامیہ کالج لاہور سے بی ایس سی کی ڈگری حاصل کی تاہم علم و ادب کی طرف رجحان کے باعث سائنس کا میدان چھوڑ کر ادبی رسالوں اور اخبارات میں لکھنا شروع کر دیا۔