''آب حیات" محمد حسین آزاد کی تصنیف ہے جسے کلاسیکی شاعروں کا جدید تذکرہ شمار کیا جاتا ہے۔ یہ کتاب پانچ ادوار پر مشتمل ہے جس کے پیچھے بیس برس کی محنت کارفرما ہے۔آب حیات کے آغاز میں محمد حسین آزاد نے اردو کی تاریخ کا ایک باقاعدہ نظریہ پیش کیا ہے اور اس کے فوراً بعد اردو نثر اور اردو نظم کی تاریخ ہے۔ اس سے قبل کے تذکروں میں تنقید، حالات اور شاعری کا تجزیہ آب حیات جیسا متوازن انداز میں نہیں ہوتا تھا۔ اس کتاب میں افسانویت، ادبیت اور تاثراتی نثر ہے۔ انشاء پردازی میں یہ کتاب اردو ادب میں لازوال حیثیت کی حامل ہے۔ آب حیات کو اپنی زبان، شائستگی اور لطافت کے باعث نثر کی الہامی کتاب کا درجہ حاصل ہے۔آب حیات میں اردو زبان و ادب کی تاریخ کو کافی مفصل انداز میں بیان کیاگیاہے۔ مصنف نے پوری ادبی تاریخ کو پانچ ادوارمیں تقسیم کیا ہے۔جس میں ولی سےتذکرہ شروع ہوکرمیرانیس تک ختم ہوتاہے۔ یہ کتاب تاریخی اورتنقیدی دونوں اعتبار سے اہمیت کی حامل ہے۔
Showing posts with label Urdu History. Show all posts
Showing posts with label Urdu History. Show all posts
Wednesday, June 5, 2024
Wednesday, May 22, 2024
Al_Raheeq ul Makhtum ( Safi ur Rahman Mubarakpuri )
‘الرحیق المختوم’ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک قابل ذکر تحقیقی تصنیف ہے جسے شیخ صفی الرحمن مبارکپوری نے لکھا ہے۔ اس ناقابل یقین کتاب نے 1979 میں رابطہ اسلامی مکہ کی طرف سے منعقدہ مُقابلہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم، میں پہلا انعام حاصل کیا
Wednesday, September 6, 2023
Bahao Novel By Mustansar Hussain Tararr
یہ ناول وادی سندھ کی تہذیب کے موضوع پر لکھا گیا ہے۔ مصنف نے اپنے مضبوط تخیل کی طاقت سے ایک قدیم تہذیب کو ہمارے سامنے لایا ہے۔ وہ ایک قدیم دریا، سرسوتی کے معدوم ہونے اور خشک ہونے کی وضاحت کرتا ہے۔ دریا دھیرے دھیرے اس قدر خشک ہو جاتا ہے کہ زندگی جمود کا شکار ہو جاتی ہے – اور پانی جو کہ زندگی کا ایک لازمی عنصر ہے، غائب ہو جاتا ہے۔ بہت سے جانور اس تباہی سے مر جاتے ہیں، اور کچھ ہمیشہ کے لیے دنیا سے غائب ہو جاتے ہیں۔ لیکن انسان واحد جانور ہے جو زندہ رہتا ہے۔ اس ناول کی دلچسپ بات یہ ہے کہ انسان ایک عجیب و غریب مخلوق ہے جو ان تمام حادثوں اور تباہیوں کے بعد بھی زندہ رہنے میں کامیاب ہے۔
Subscribe to:
Posts (Atom)