Thursday, March 14, 2024

Dastak Na Do By Altaf Fatima

 


الطاف فاطمہ اردوکی اہم افسانہ و ناول نگار اور مترجم تھیں۔ انہوں نے نصف صدی سے زیادہ مدت میں ادب کو کئی بے مثال ناول، افسانوی مجموعے اور تراجم سے مالامال کیا،ان کا یہ ناول "دستک نہ دو" ایک شاہکار کی حثییت رکھتا ہے، یہ ایک مختلف نوعیت کا نہائت شاندار ناول ہے،جس کے کردار کمال کےہیں،ان کو بے پناہ شہرت و مقبولیت کا سبب ان کا یہی یادگار ناول رہا۔ یہ ناول اردو نصاب میں بھی شامل رہا ہے۔ اس کا انگریزی میں ترجمہ بھی ہوا۔ پی ٹی وی پراس ناول کی ڈرامائی تشکیل بھی کی گئی،یہ ناول تقسیمِ ہند سے قبل کے چند سالوں کےحوالے سےایک اچھا ناول ہے۔ اس میں متحدہ ہندوستان کے شان دار ماضی کا ذکر ہے، جس میں ہندو اور مسلمان مل جُل کر رہتے تھے۔یہ ناول تاریخ کے فیصلہ کُن برس کے واقعات کی تفصیلی تصویر پیش کرتا ہے۔

Aangan Novel By Khadija Mastoor

 


آنگن ناول ہندوستان میں آزادی کی تحریک کے پس منظر میں لکھا گیا ہے۔ یہ بیسویں صدی کے پہلے نصف میں اہم سیاسی پیش رفت کا ایک مختصر جائزہ پیش کرتا ہے، بشمول ہندوستان میں تحریک خلافت، دوسری جنگ عظیم، جاپان کا حملہ، اور قرارداد پاکستان۔


اگر ہم کہانی اور کرداروں کی بات کریں تو یہ ہندوستان کے ایک خوشحال خاندان کی کہانی ہے۔ وہ نسل در نسل اپنی خاندانی حویلی میں پرورش پاتے رہے۔ ان کا زوال اس وقت شروع ہوتا ہے جب وہ اپنے والد کی موت کے بعد خاندانی حویلی فروخت کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ وہ خاندانی حویلی بیچنے کے بعد الگ گھروں میں منتقل ہو جاتے ہیں۔

اس ناول کے مرکزی کردار عالیہ، چھمی اور جمیل ہیں۔ اس ناول میں خواتین کی شمولیت اور نمائندگی غالب نظر آتی ہے۔ ایک واضح تاثر ہے کہ جہاں ایک سمجھدار عورت گھر کو ترقی دے سکتی ہے وہیں عورت کی انا اور نفرت بھی اسے تباہ کر سکتی ہے۔


ناول بتاتا ہے کہ ملک کے بدلتے سیاسی تناؤ نے خاندانوں کو کیسے متاثر کیا۔ جیسے جیسے سیاسی اور نظریاتی اختلافات پیدا ہوئے، اسی طرح خاندانوں میں بھی اختلافات پیدا ہوئے۔