Wednesday, July 22, 2020

Maut Kay Saudagar - Part 12



’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Maut Kay Saudagar - Part 11



’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Maut Kay Saudagar - Part 10



’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Tuesday, July 21, 2020

Maut Kay Saudagar - Part 09



’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Maut Kay Saudagar - Part 08



’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Maut Kay Saudagar - Part 07



’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Thursday, July 16, 2020

Maut Kay Saudagar - Part 06

موت کے سوداگر


’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Maut Kay Saudagar - Part 05

موت کے سوداگر


’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Maut Kay Saudagar - Part 04

موت کے سوداگر

’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Wednesday, July 15, 2020

Maut Kay Saudagar - Part 03

موت کے سوداگر


’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Maut Kay Saudagar - Part 02


موت کے سوداگر


’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Maut Kay Saudagar - Part 01


موت کے سوداگر

’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔