Showing posts with label Novel. Show all posts
Showing posts with label Novel. Show all posts

Thursday, March 14, 2024

Dastak Na Do By Altaf Fatima

 


الطاف فاطمہ اردوکی اہم افسانہ و ناول نگار اور مترجم تھیں۔ انہوں نے نصف صدی سے زیادہ مدت میں ادب کو کئی بے مثال ناول، افسانوی مجموعے اور تراجم سے مالامال کیا،ان کا یہ ناول "دستک نہ دو" ایک شاہکار کی حثییت رکھتا ہے، یہ ایک مختلف نوعیت کا نہائت شاندار ناول ہے،جس کے کردار کمال کےہیں،ان کو بے پناہ شہرت و مقبولیت کا سبب ان کا یہی یادگار ناول رہا۔ یہ ناول اردو نصاب میں بھی شامل رہا ہے۔ اس کا انگریزی میں ترجمہ بھی ہوا۔ پی ٹی وی پراس ناول کی ڈرامائی تشکیل بھی کی گئی،یہ ناول تقسیمِ ہند سے قبل کے چند سالوں کےحوالے سےایک اچھا ناول ہے۔ اس میں متحدہ ہندوستان کے شان دار ماضی کا ذکر ہے، جس میں ہندو اور مسلمان مل جُل کر رہتے تھے۔یہ ناول تاریخ کے فیصلہ کُن برس کے واقعات کی تفصیلی تصویر پیش کرتا ہے۔

Friday, April 1, 2022

Kankar - Umera Ahmad


 عمیرہ احمد کا نام پاکستانی ٹیلی ویژن چینیلز میں کسی تعارف کا محتاج نہیں کیونکہ ان کے کریڈٹ پر متعدد سپرہٹ ڈرامے ہیں۔ان کے مقبول ڈراموں میں میری ذات ذرہ بے نشان، شہر ذات، زندگی گلزار ہے اور کنکر وغیرہ قابل ذکر ہیں جبکہ لاتعداد ناولز اور مختصر کہانیاں بھی ان کے پرستاروں میں بہت زیادہ مقبول ہیں۔


Meri Zaat Zarra-e-Benishan - Umera Ahmad

 


میری ذات ذرہ بےنشان ایک ایسی عورت کی کہانی ہے جو ایمان، وفاداری اور معافی کے درمیان پھنسی ہوئی ہے۔ صبا نے اپنے والدین کی خواہش کے خلاف عارفین سے شادی کی ہے۔ صبا سے محبت ہونے کے باعث عارفین اپنے اندر روحانیت کا ایک عجیب اور ناقابل فہم احساس محسوس کرتا ہے۔ اپنے والدین کی ناراضگی کے باوجود وہ اپنی زندگی سے خوش اور مطمئن ہیں۔ اپنی نفرت سے مغلوب ہوکر عارفین کی ماں صبا کو بدنام کر کے اس سے چھٹکارا پانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ جبکہ صبا برداشت، رواداری اورخدا پر غیرمتزلزل یقین سے اُس کی سازشوں سے خود کو بچانے کی کوشش کرتی ہے۔ جھوٹا غرور، ظلم اور ندامت وہ سب موضوعات ہیں جو اس طاقتور کہانی کو مضبوط رنگ دیتے ہیں۔ یہ کہانی پہلی بار خواتین ڈائجسٹ میں شائع ہوا تھا۔

عمیرہ احمد نے دیباچے کے ساتھ یہ تسلیم کیا کہ اس کی کہانیوں میں واقعی کوئی خاص بات نہیں ہے لیکن بعض اوقات آپ کو عام لوگوں اور ان کی عام زندگی کے بارے میں لکھنا اور پڑھنا پڑتا ہے۔ 


Wednesday, July 22, 2020

Maut Kay Saudagar - Part 10



’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Thursday, July 16, 2020

Maut Kay Saudagar - Part 06

موت کے سوداگر


’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Maut Kay Saudagar - Part 05

موت کے سوداگر


’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Maut Kay Saudagar - Part 04

موت کے سوداگر

’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Wednesday, July 15, 2020

Maut Kay Saudagar - Part 03

موت کے سوداگر


’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Maut Kay Saudagar - Part 02


موت کے سوداگر


’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Maut Kay Saudagar - Part 01


موت کے سوداگر

’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Wednesday, July 24, 2019

Aik Sheher Kee Maut (Amrata Prem)


امرتا پریم کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔ ان کی لکھی گئی کتابیں آج بھی ذوق و شوق سے پڑھی جاتی ہیں اور ان کا شمار چوٹی کے مصنفین میں ہوتا ہے۔ زیر نظر کتاب ان کی لکھی گئی مختلف کہانیوں کے مجموعے پر مشتمل ہے۔