Showing posts with label اردو ناول. Show all posts
Showing posts with label اردو ناول. Show all posts

Sunday, May 19, 2024

Haasil Ghaat by Bano Qudsia


حاصل گھاٹ بانو قدسیہ کا ایک نئے طرز کا ناول ہے جس میں کوئی کہانی یا پلاٹ نہیں ہے اور نہ اس میں ایک یا ایک سے زیادہ کرداروں کا تذکرہ ہے۔  یہ ناول ایسے لوگوں کو پسند آئے گا جو امریکی زندگی سے نالاں ہیں یا جدید مغربی طرز حیات کے مقابلہ میں بر صغیر کی روایتی زندگی کو ترجیح دیتے ہیں۔

Friday, April 1, 2022

Kankar - Umera Ahmad


 عمیرہ احمد کا نام پاکستانی ٹیلی ویژن چینیلز میں کسی تعارف کا محتاج نہیں کیونکہ ان کے کریڈٹ پر متعدد سپرہٹ ڈرامے ہیں۔ان کے مقبول ڈراموں میں میری ذات ذرہ بے نشان، شہر ذات، زندگی گلزار ہے اور کنکر وغیرہ قابل ذکر ہیں جبکہ لاتعداد ناولز اور مختصر کہانیاں بھی ان کے پرستاروں میں بہت زیادہ مقبول ہیں۔


Meri Zaat Zarra-e-Benishan - Umera Ahmad

 


میری ذات ذرہ بےنشان ایک ایسی عورت کی کہانی ہے جو ایمان، وفاداری اور معافی کے درمیان پھنسی ہوئی ہے۔ صبا نے اپنے والدین کی خواہش کے خلاف عارفین سے شادی کی ہے۔ صبا سے محبت ہونے کے باعث عارفین اپنے اندر روحانیت کا ایک عجیب اور ناقابل فہم احساس محسوس کرتا ہے۔ اپنے والدین کی ناراضگی کے باوجود وہ اپنی زندگی سے خوش اور مطمئن ہیں۔ اپنی نفرت سے مغلوب ہوکر عارفین کی ماں صبا کو بدنام کر کے اس سے چھٹکارا پانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ جبکہ صبا برداشت، رواداری اورخدا پر غیرمتزلزل یقین سے اُس کی سازشوں سے خود کو بچانے کی کوشش کرتی ہے۔ جھوٹا غرور، ظلم اور ندامت وہ سب موضوعات ہیں جو اس طاقتور کہانی کو مضبوط رنگ دیتے ہیں۔ یہ کہانی پہلی بار خواتین ڈائجسٹ میں شائع ہوا تھا۔

عمیرہ احمد نے دیباچے کے ساتھ یہ تسلیم کیا کہ اس کی کہانیوں میں واقعی کوئی خاص بات نہیں ہے لیکن بعض اوقات آپ کو عام لوگوں اور ان کی عام زندگی کے بارے میں لکھنا اور پڑھنا پڑتا ہے۔ 


Sunday, June 27, 2021

Aag Main Phool (A. Hameed)

 


اردو ادب میں اے حمید کا نام اجنبی نہیں۔ اے حمید اپنے ہمہ جہت تخلیقی خیالات اور اندازِ بیان کی وجہ سے بے حد مشہور ہیں۔ زیر نظر کتاب بھی انہی میں سے ایک ہے۔ 

Wednesday, March 17, 2021

Amar Bail (Umera Ahmad)

 


عمیرہ احمد کے بقول: ’’اس ناول کو پڑھتے وقت یہ بات ذہن میں رکھیں کہ یہ کوئی سیاسی ناول نہیں ہے، نہ ہی یہ کوئی تاریخی  اور معاشرتی ناول ہے۔ یہ خواہش اور چاہ کا ناول ہے یا پھر سود و زیاں کا۔ بعض دفعہ ساری زندگی گزارنے کے بعد بھی ہم یہ نہیں جان پاتے کہ ہمیں آخر زندگی میں کس چیز کی ضرورت تھی۔۔۔ کسی چیز کی ضرورت تھی بھی یا نہیں، اور بعض دفعہ زندگی کے آخری لمحات میں ہمیں احساس ہوتا ہے کہ جس چیز کو ہم نے زندگی کا حاصل بنا رکھا تھا، اس چیز کے بغیر زندگی زیادہ اچھی گزر سکتی تھی۔ امربیل کے کردار بھی آگہی کے اسی عذاب سے گزرتے نظر آئیں گے۔‘‘


Wednesday, July 22, 2020

Maut Kay Saudagar - Part 12



’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Maut Kay Saudagar - Part 11



’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Maut Kay Saudagar - Part 10



’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Tuesday, July 21, 2020

Maut Kay Saudagar - Part 09



’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Maut Kay Saudagar - Part 08



’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Maut Kay Saudagar - Part 07



’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Thursday, July 16, 2020

Maut Kay Saudagar - Part 06

موت کے سوداگر


’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Maut Kay Saudagar - Part 05

موت کے سوداگر


’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Maut Kay Saudagar - Part 04

موت کے سوداگر

’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Wednesday, July 15, 2020

Maut Kay Saudagar - Part 03

موت کے سوداگر


’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Maut Kay Saudagar - Part 02


موت کے سوداگر


’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Maut Kay Saudagar - Part 01


موت کے سوداگر

’’موت کے سوداگر‘‘ ایک ایسے نوجوان کی خود نوشت ہے جو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہو کر منزل کا نشان کھو بیٹھا تھا۔ یہ ان نوجوانوں کی دستان عبرت ہے جن کی پرورش رشوت کے مال سے ہونی تھی۔ یہ ان زر پرستوں کا احوال ہے جنہیں سونے چاندی کی خیرہ کن چمک نے بنیائی سے محروم کر دیا۔ یہ مشہور زمانہ خود نوشت اقلیم علیم نے تحریر کی ہے۔

Tuesday, December 10, 2019

Barq Paash - Anwar Siddiqui


جاسوسی اور خوفناک کہانیاں لکھنے میں انوار صدیقی ماہر و یکتا ہیں اور اپنا نام رکھتے ہیں۔ زیر نظر کتاب بھی انتہائی دلچسپ اور سسپنس سے بھرپور ہے۔

Wednesday, July 24, 2019

Aik Sheher Kee Maut (Amrata Prem)


امرتا پریم کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔ ان کی لکھی گئی کتابیں آج بھی ذوق و شوق سے پڑھی جاتی ہیں اور ان کا شمار چوٹی کے مصنفین میں ہوتا ہے۔ زیر نظر کتاب ان کی لکھی گئی مختلف کہانیوں کے مجموعے پر مشتمل ہے۔

Tuesday, February 14, 2017

America Ray America (Tariq Ismail Sagar)

America Ray America (Tariq Ismail Sagar)

طارق اسماعیل ساگر پاکستان کے مشہور و معروف جاسوسی ناول نگار ہیں۔ جاسوسی ناولز کے علاوہ انہوں نے مختلف دیگر شعبوں میں بھی اپنی تحریر کا فن دکھایا ہے۔ طارق اسماعیل ساگر کی نہایت مشہور کتابوں میں "افغانستان پر کیا گزری"، "اے راہِ حق کے شہیدو"، "" شامل ہیں۔