حاصل گھاٹ بانو قدسیہ کا ایک نئے طرز کا ناول ہے جس میں کوئی کہانی یا پلاٹ نہیں ہے اور نہ اس میں ایک یا ایک
سے زیادہ کرداروں کا تذکرہ ہے۔
یہ ناول ایسے لوگوں کو پسند آئے گا جو امریکی زندگی سے نالاں ہیں یا جدید مغربی طرز حیات کے مقابلہ میں بر صغیر کی روایتی زندگی کو ترجیح دیتے ہیں۔
ناول میں ایک شخص اپنی بیٹی ارجمند سے ملنے امریکہ جاتا ہے اور سارا دن بالکونی میں بیٹھ کر اپنے ماضی کو یاد
کرتا ہے اور امریکی زندگی کا جائزہ لیتا اور اس پر رائے زنی کرتا رہتا ہے
اس قصہ گو شخص کی یادوں، خیالات، جائزوں اور تبصروں کے ملنے سے یہ ناول بنتا ہے۔ یوں لگتا ہے جیسے بانو قدسیہ نے بہت سے چھوٹے چھوٹے مضامین یا اخباری کالم لکھے اور پھر ان کو جوڑ کر ایک ناول کا نام دے دیا۔
No comments:
Post a Comment