یہ ناول وادی سندھ کی تہذیب کے موضوع پر لکھا گیا ہے۔ مصنف نے اپنے مضبوط تخیل کی طاقت سے ایک قدیم تہذیب کو ہمارے سامنے لایا ہے۔ وہ ایک قدیم دریا، سرسوتی کے معدوم ہونے اور خشک ہونے کی وضاحت کرتا ہے۔ دریا دھیرے دھیرے اس قدر خشک ہو جاتا ہے کہ زندگی جمود کا شکار ہو جاتی ہے – اور پانی جو کہ زندگی کا ایک لازمی عنصر ہے، غائب ہو جاتا ہے۔ بہت سے جانور اس تباہی سے مر جاتے ہیں، اور کچھ ہمیشہ کے لیے دنیا سے غائب ہو جاتے ہیں۔ لیکن انسان واحد جانور ہے جو زندہ رہتا ہے۔ اس ناول کی دلچسپ بات یہ ہے کہ انسان ایک عجیب و غریب مخلوق ہے جو ان تمام حادثوں اور تباہیوں کے بعد بھی زندہ رہنے میں کامیاب ہے۔
No comments:
Post a Comment