Showing posts with label Aab e Hayat. Show all posts
Showing posts with label Aab e Hayat. Show all posts

Wednesday, June 5, 2024

AAB E HAYAT ( Muhammed Hussain Hayat )


 ''آب حیات" محمد حسین آزاد کی تصنیف ہے جسے کلاسیکی شاعروں کا جدید تذکرہ شمار کیا جاتا ہے۔ یہ کتاب پانچ ادوار پر مشتمل ہے جس کے پیچھے بیس برس کی محنت کارفرما ہے۔آب حیات کے آغاز میں محمد حسین آزاد نے اردو کی تاریخ کا ایک باقاعدہ نظریہ پیش کیا ہے اور اس کے فوراً بعد اردو نثر اور اردو نظم کی تاریخ ہے۔ اس سے قبل کے تذکروں میں تنقید، حالات اور شاعری کا تجزیہ آب حیات جیسا متوازن انداز میں نہیں ہوتا تھا۔ اس کتاب میں افسانویت، ادبیت اور تاثراتی نثر ہے۔ انشاء پردازی میں یہ کتاب اردو ادب میں لازوال حیثیت کی حامل ہے۔ آب حیات کو اپنی زبان، شائستگی اور لطافت کے باعث نثر کی الہامی کتاب کا درجہ حاصل ہے۔آب حیات میں اردو زبان و ادب کی تاریخ کو کافی مفصل انداز میں بیان کیاگیاہے۔ مصنف نے پوری ادبی تاریخ کو پانچ ادوارمیں تقسیم کیا ہے۔جس میں ولی سےتذکرہ شروع ہوکرمیرانیس تک ختم ہوتاہے۔ یہ کتاب تاریخی اورتنقیدی دونوں اعتبار سے اہمیت کی حامل ہے۔

Saturday, September 2, 2023

Aab e Hayat by Umera Ahmed


 

آب حیات آپ کو شادی کے بعد اور بچوں کے ساتھ رہنے کے بارے میں سکھاتا ہے۔ زندگی کے چیلنجوں سے کیسے نمٹا جائے اور اپنے خوف پر قابو پایا جائے۔ یہ سب ان کی زندگی کے بارے میں ہے جو وہ شادی کے بعد گزارتے ہیں۔

پیر کامل میں، آپ دو نمایاں کرداروں کے ساتھ بات چیت کریں گے، ایک جو امامہ ہاشم کی نمائندگی کرتا تھا اور دوسرا سالار سکندر۔ یہ ایک متحرک بیان سے متعلق ہے کہ امامہ ہاشم کس طرح اسلام قبول کرنے کے لیے آتے ہیں۔ نیز سالار کو اپنے مذہب کی دریافت، ان کے ساتھ محبت اور شادی۔ اب پیر کامل کی کہانی وہیں سے شروع ہونے والی ہے جہاں سے چھوڑی تھی۔

مختصر یہ کہ یہ کہانی ان کی شادی کے بعد کی زندگی کی ہے۔ پچھلی کتاب کے برعکس، اس اگلے باب میں مرکزی کردار مختلف خصوصیات کا حامل ہے۔ وہ خاموشی سے امامہ کی بزدلی کو قبول کرتا ہے۔