Showing posts with label Urdu Islam. Show all posts
Showing posts with label Urdu Islam. Show all posts

Saturday, June 15, 2024

قائد ملت اسلاميہ - علامہ عبد الرشید ہمایوں


 علامہ خادم حسین رضوی علیہ الرحمۃ کا تعلق صوبہ پنجاب کے ضلع اٹک سے تھا۔ وہ حافظ قرآن اور شیخ الحدیث بھی تھے۔ وہ 22 جون 1966 کو اٹک کے علاقے نکہ توت میں پیدا ہوئے تھے۔علامہ خادم حسین رضوی علیہ الرحمۃ نے گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو قتل کرنے والے ممتاز قادری کی حمایت کی اور انہیں پھانسی دیے جانے کے بعد اسلام آباد میں احتجاج بھی کیا تھا جس کے بعد وہ خبروں میں آنا شروع ہوئے۔
 

Thursday, May 30, 2024

Shaheen ( Naseem Hijazi )


 اس کتاب میں 1492 ؁ء میں سقوط غرناطہ کی صورت حال کی تفصیلات بیان کی گئی ہے جب مسلمانوں کو اسپین سے جلاوطن کیا جارہا تھا۔ اس ناول میں غرناطہ میں مسلم اقتدار کی تباہی کی وجوہات کو بھی بڑی خوبصورتی کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔

Saturday, May 25, 2024

Main Ne Khuwabon Ka Shajar Dekha Hai ( Umaira Ahmed )

 


میں نے خوابوں کا شجر دیکھا ہے” انسانی نفسیات کے متنوع پہلو ” محبت اور جنگ میں سب جائز ہے” کا اخاطہ کرتی ہے ۔ گھمنڈ ، دھوکہ دہی ، انا پرستی اور خود غرضی کہانی میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے ۔

Friday, May 24, 2024

Jahan Deeda ( Mufti Taqi Usmani )

 

“جہانِ دیدہ” ایسا سفرنامہ ہے جو آپکو گھر بیٹھے بیس ممالک کی سیر کرواسکتا ہے جس میں اردن، عراق، ہندوستان، مصر، ترکی، انڈونیشیا اور برطانیہ جیسے بڑے ممالک کے حالات و واقعات حضرت مولانا تقی عثمانی صاحب کے قلم سے لکھے گئے ہیں ۔ یہ سفرنامہ بیس سال سے مسلسل عوام میں اپنی امتیازی شان کے ساتھ مقبول و معروف ہے ۔

Khilafat O Malookiat ( Abul A'la Maududi )

مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی کی شہرہ آفاق تصنیف جس کا موضوعِ بحث یہ ہے کہ اسلام میں خلافت کا حقیقی تصور کیا ہے، کن اصولوں پر وہ صدرِ اوّل میں قائم ہوئی تھی، اور کن اسباب سے وہ ملوکیت میں تبدیل ہوئی، کیا نتائج اس تبدیلی سے رونما ہوئے اور جب وہ رونما ہوئے تو اُن پر امت کا ردِ عمل کیا تھا۔

Kiran Kiran Suraj ( Wasif Ali Wasif )


واصف آصف علی واصف کا شمار ہمارے اردو ادب کے بہت ہی مخلص شعرا میں ہوتا ہے ان کی یہ مشہور کتاب "کرن کرن سورج" جس میں بہت ہی اہم الفاظ ہیں جو ان کی پاکیزہ سوچ کا آئینہ ہیں، اس کتاب میں صداقت، ایمان داری ، دوستی ، کامیابی اور ناکامی ، صداقت اور حکومت وغیرہ کے بارے میں نہایت پاکیزہ خیالات کو البیلے انداز میں پیش کیا گیا ہے ، عملی زندگی گزارنے والے حضرات کے لئے یہ کتاب ایک نایاب تحفہ ہے۔

Thursday, May 23, 2024

Bano ( Razia butt )



 کہانی کا مرکزی موضوع 1947 میں قیام پاکستان کے وقت لوگوں کی جدوجہد کو اجاگر کرتا ہے۔




Monday, May 20, 2024

Piya Rang Kala by Baba Muhammad Yahya Khan

 


عاشق بھور، فقیر تے ناگ کالے

بناں منتروں مُول نہ کِیلئے نی

یہ چاروں ہی اندر باہر سے کالے ہوتے ہیں ... بابا وارث شاہؒ فرماتے ہیں کہ ان چاروں کالوں سے راہ و رسم اُستوار کرنا ایک مشکل امر ہے یہ کسی کے متر نہیں ہوتے ۔ اگر ان کی قربت مجبوری یا ضرورت بن جائے تو ایسا رویہ اختیار کرنا چاہئے کہ اُن کی فطری مجبوریوں سے محفوظ رہتے ہوئے صرف خیر سے مستفید ہوا جا سکے۔

Thursday, May 9, 2024

Labaik By Mumtaz Mufti

 


ممتاز مفتی کی شاہکار کتاب "لبیک" سرزمین حجاز کی طرف کئیےجانے والے روحانی سفر اور اللّٰہ کے ساتھ تعلق کے بارے میں ہے۔ مصنف نے حجاز میں ہونے والے واقعات، مشاہدات اور جذبات کو بڑی تفصیل سے بیان کیا ہے۔ اس روحانی تجربے کا اظہار اس قدر حیرت انگیز طور پر کیا ہے کہ اگر پڑھنے والا کبھی وہاں نہ گیا ہو تو بھی وہ خود کو وہاں پا لیتا ہے۔

Monday, September 4, 2023

Nadaar Log by Abdullah Hussein

 

"نادر لوگ" ناول عبداللہ حسین کا ایک اور شاہکار تاریخی ناول ہے۔ عبداللہ حسین کا یہ  ناول برصغیر کی 78 سال کی سیاسی اور سماجی تاریخ کو بیان کرتا ہے۔

یہ ناول عبداللہ حسین کی مشہور کتاب ’’اداس نسلیں‘‘ کا تسلسل سمجھا جاتا ہے۔ اس ناول کی کہانی برصغیر میں 1897 سے 1974 کے درمیان پیش آنے والے تاریخی واقعات پر مبنی ہے۔ اس میں ایک ایسی قوم کی کہانی ہے جس میں اپنے حقوق کے لیے لڑنے کا جذبہ نہیں ہے اور لوگ تمام واقعات کو قسمت کا معاملہ سمجھ کر قبول کرتے رہے۔

یہ کہانی 1947 کے بعد اپنے عروج پر تب پہنچتی ہے جب پاکستان آزادی حاصل کرتا ہے۔ ناول میں آگے سقوط ڈھاکہ کے وقت لوگوں کی بے حسی، سختی اور ہنگامہ خیزی کی عکاسی کی گئی ہے جب پہلی بار غیر جمہوری قوتوں نے متحدہ پاکستان میں نفرتوں کے بیج بوئے، جن کی وجہ سے 1971 میں پاکستان دو ٹکڑے ہوا۔

’’نادر لوگ‘‘ ان لوگوں کی کہانی ہے جو زندگی گزارنے کے بہت اچھے اصول تو رکھتے تھے لیکن جب ظلم اور زیادتی کے خلاف کھڑے ہونے اور اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کا وقت آیا تو وہ ثابت قدم نہ رہے۔ یہ کتاب بنیادی طور پر پاکستان کی دیہی زندگی کا خاکہ ہے، جہاں لوگ اپنے اردگرد ہونے والی ہر چیز کو اپنا مقدر مان لیتے ہیں لیکن چیزوں کو درست کرنے کی کوئی کوشش نہیں کرتے۔