"صد برگ" میں پروین شاکر کے خیالات کے سینکڑوں چہرے ابھر آئے ہیں۔ ہر چہرہ صرف اپنی نسوانیت کا اعلان کرتا ہے، اس مجموعہ میں پروین شاکر کا تخلیقی شعور زندگی کے تجربات و ومشاہدات کی وجہ سے ایک با شعور فنکار کا پختہ شعور ہوکر دنیائے ادب کو نئی جہات سے روشناس کراتا ہے،اس مجموعہ میں پروین شاکر کی نئی معنویت اور نئی لفظیات سے پیدا ہونےوالی فضا ابھر کر سامنے آتی ہے۔ اس مجموعہ کی شاعری میں ایک خاص چیز جو نظر آتی ہے وہ ہے پروین کی شاعری کا ایک ایسا عاشق جو تضادات سے گھرا ہوا ہے، کبھی وہ عاشق محبوب کا ہم مزاج معلوم ہوتاہے تو کبھی وہی عاشق محبوب کے درمیان ایک خلیج بن کر کھڑا ہوجاتا ہے جس سے پروین شاکر کے ذاتی رشتے کی کھٹاس نظر آتی ہے۔
Showing posts with label Parveen Shakir. Show all posts
Showing posts with label Parveen Shakir. Show all posts
Thursday, May 30, 2024
Kaf e Aaina ( Parveen Shakir )
پروین شاکر کی مجموعی شاعری مشرقی تہذیب کا آئینہ دار بھی ہے جہاں ایثار و قربانی کو گویا شان امتیاز سمجھا جاتا ہے۔ ان کی شاعری میں ایک طرح کی فدائیت پائی جاتی ہے اور اکثر ناقدین اس کی مثال کرشن کی میرا سے دیتے ہیں۔ پروین شاکر کے کئی مجموعے ہیں اور ’کف آئینہ‘ ان میں سے ایک ہے۔
Monday, June 6, 2022
Khud Kalami : Poet ( Parveen Shakir)
پروین شاکر پاکستان میں ایک رومانوی شاعرہ کی حیثیت سے پہچانی جاتی ہیں۔ ان کی شاعری کا موضوع زیادہ تر محبت اور عورت تھا۔ ان کا تعلق ایک ادبی گھرانے سے تھا وہ درس و تدریس کے شعبے سے وابستہ رہیں اور پھر بعد میں سول سروسز کا امتحان دینے کے بعد سرکاری ملازمت اختیار کر لی
Khushboo : poet Parveen Shakir
پروینؔ کا پہلا مجموعہ’’خوشبو‘‘ 1976ء میں منتشر ہوکر دُنیائے شاعری کو معّطر کر گیا۔ اِس نئی خوشبو کو ہر احساس رکھنے والے نے محسوس کیا۔ یہ مجموعہ پروینؔ کے سولہ سے چوبیس سالہ زندگی کا ارمان اور تجربہ تھا۔ اس میں غم جاناں، مشرقی لڑکی کے نفسیاتی معاملات، معصومیت خود سپردگی، دلہن بنّے کی آرزو، رسومات، گلہ، شکوے اور انتظار اُس کا جس کی یادوں سے شاعرہ کی راتیں خوشبو سے بسی رہتی تھیں۔ اِس مجموعے میں غزلیں، نظمیں موجود ہیں۔
Subscribe to:
Posts (Atom)