"صد برگ" میں پروین شاکر کے خیالات کے سینکڑوں چہرے ابھر آئے ہیں۔ ہر چہرہ صرف اپنی نسوانیت کا اعلان کرتا ہے، اس مجموعہ میں پروین شاکر کا تخلیقی شعور زندگی کے تجربات و ومشاہدات کی وجہ سے ایک با شعور فنکار کا پختہ شعور ہوکر دنیائے ادب کو نئی جہات سے روشناس کراتا ہے،اس مجموعہ میں پروین شاکر کی نئی معنویت اور نئی لفظیات سے پیدا ہونےوالی فضا ابھر کر سامنے آتی ہے۔ اس مجموعہ کی شاعری میں ایک خاص چیز جو نظر آتی ہے وہ ہے پروین کی شاعری کا ایک ایسا عاشق جو تضادات سے گھرا ہوا ہے، کبھی وہ عاشق محبوب کا ہم مزاج معلوم ہوتاہے تو کبھی وہی عاشق محبوب کے درمیان ایک خلیج بن کر کھڑا ہوجاتا ہے جس سے پروین شاکر کے ذاتی رشتے کی کھٹاس نظر آتی ہے۔
No comments:
Post a Comment