Saturday, June 1, 2024

KULLIYAT-E-SAUDA ( Sauda Mohammad Rafi )


 مرزا رفیع نام، پیدائش مابین 1706ء و 1708ء، بزرگوں کا پیشہ سپہ گری تھا۔ باپ سبیل تجارت ہندوستان وارد ہوئے تھے۔ سوداؔ پہلے سلیمان علی خاں و داؤد، بعد کو شاہ حاتمؔ کے شاگرد ہوئے۔ خان آرزو کی صحبت سے بھی فائدے حاصل کیے۔ خصوصاً اُردو میں شعر گوئی انہیں کے مشورے سے شروع کی۔ میرزا محمد رفیع سودا اپنے زمانے میں اُردو کے عظیم ترین شاعر سمجھے جاتے تھے۔ انھیں اب بھی اُردو نظم میں قصیدہ گو اور ہجو نگار کی حیثیت سے بہت اونچا مقام دیا جاتا ہے اور غزل گو کے طور پر بھی ان کا شمار بڑے شاعروں میں ہوتا ہے۔ سودا کی شاعری کے زورِ بیان، شان و شکوہ، بندش کی چستی اور مضامین و موضوعات کے تنوع کا ہر کسی نے اعتراف کیا ہے۔

Nahjul Balagha- Nahjul Balagha Full in Urdu ( Allama Mufti Jafar Hussain )


 نہج البلاغہ (عربینهج البلاغة ) حضرت علی بن ابو طالب کرم اللہ وجہہ کے خطبات اور خطوط کا ایک مجموعہ ہے جسے تیسری صدی ہجری میں سید شریف رضی نے مرتب کیا۔ سید شریف رضی نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے تمام خطبات اس میں شامل نہیں کیے بلکہ کچھ خطبات اور خطوط منتخب کیے تھے جن کی حیثیت مستند و مصدقہ تھی۔ سید شریف رضی نے انھیں منتخب کرتے ہوئے مذہبی حیثیت کی بجائے عربی ادب کو ملحوظ خاطر رکھا تھا۔ اس کتاب کا مقام عربی ادب اور صحافت و بلاغت میں بہت بلند ہے۔ شیعہ حضرات کے نزدیک اسے قرآن و حدیث کے بعد اعلیٰ مذہبی مقام حاصل ہے۔

HAMOOD UR REHMAN COMISSION REPORT IN URDU ( TRANSLATED BY M. ISHFAQ KHAN, SYED FAZEEL HASHMI, MURTAZA ANJUM )


مشرقی پاکستان کی1971 میں علیحدگی اور بنگلہ دیش کے قیام کے بعد مغربی پاکستان کے باقی ماندہ حصے میں قائم ہونے والی بھٹو حکومت نے عوامی مطالبہ پر اس وقت کے سپریم کورٹ آف پاکستان کے سربراہ جسٹس حمود الرحمن مرحوم کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی عدالتی کمیشن قائم کیا تھا جس میں پنجاب ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس انوا ر الحق مرحوم اور سندھ بلوچستان ہائی کورٹ کے سربراہ جسٹس طفیل علی عبد الرحمن مرحوم بھی شامل تھے۔ کمیشن کے ذمہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے اسباب و عوامل کی نشاندہی اور اس کے ذمہ دار افراد کے تعین کے ساتھ ساتھ اس سلسلہ میں ضروری کارروائی کے لیے سفارشات اور تجاویز پیش کرنا تھا۔

یہ رپورٹ تین جلدوں پر مشتمل ہے