مرزا رفیع نام، پیدائش مابین 1706ء و 1708ء، بزرگوں کا پیشہ سپہ گری تھا۔ باپ سبیل تجارت ہندوستان وارد ہوئے تھے۔ سوداؔ پہلے سلیمان علی خاں و داؤد، بعد کو شاہ حاتمؔ کے شاگرد ہوئے۔ خان آرزو کی صحبت سے بھی فائدے حاصل کیے۔ خصوصاً اُردو میں شعر گوئی انہیں کے مشورے سے شروع کی۔ میرزا محمد رفیع سودا اپنے زمانے میں اُردو کے عظیم ترین شاعر سمجھے جاتے تھے۔ انھیں اب بھی اُردو نظم میں قصیدہ گو اور ہجو نگار کی حیثیت سے بہت اونچا مقام دیا جاتا ہے اور غزل گو کے طور پر بھی ان کا شمار بڑے شاعروں میں ہوتا ہے۔ سودا کی شاعری کے زورِ بیان، شان و شکوہ، بندش کی چستی اور مضامین و موضوعات کے تنوع کا ہر کسی نے اعتراف کیا ہے۔
No comments:
Post a Comment