Wednesday, August 13, 2025

The Prophet Of The Desert - K. L. Gauba

The Prophet Of The Desert

This book is, offered to the non Muslim as much as to the Muslim, to the believer in God as to the agnostic, to the bishop as to the sinner, to the Capitalist as to the Socialist, to the Imperialist as to the Democrat, to the man who is regular in worship as much as to the man, who never says his prayers. And, therefore, it is the Author's earnest hope that the reader, whatever his views of Life and Death, whether he expects to sit upon a cloud singing hymns or roast in the fires of Hell, or be decomposed into a million atoms, electrons and alpha particles, or transmigrate through beast and insect to ultimate happiness, whether he wants to be eventually buried, incinerated or eaten by vultures, he will find, within these pages, a stirring account of a common man, who found and divulged much happiness around him and to the generations that have succeeded him.

Thursday, July 31, 2025

چاہ بابل - قمر اجنالوی

 



 قمر اجنالوی نے 35 سال کی طویل ریسرچ کے بعد قلمبند کیا ۔ چاه بابل قمر اجنالوی دنیا کی سب سے بڑی داستان محبت جو ایک سراپا جمال عورت اور ایک سراپا عشق نوجوان کے ٹکراؤ سے پیدا ہوئی ۔


Saturday, June 22, 2024

قافلۂ حجاز - نسیم حجازی

 

قافلۂ حجاز


نسیم حجازی اردو کے مشہور ناول نگار تھے جو تاریخی ناول نگاری کی صف میں اہم مقام رکھتے ہیں۔ ان کا اصل نام شریف حسین تھا لیکن وہ زیادہ تر اپنے قلمی نامنسیم حجازیسے معروف ہیں۔قافلۂ حجازان کا تحریر کردہ ناول ہے۔

Saturday, June 15, 2024

قائد ملت اسلاميہ - علامہ عبد الرشید ہمایوں


 علامہ خادم حسین رضوی علیہ الرحمۃ کا تعلق صوبہ پنجاب کے ضلع اٹک سے تھا۔ وہ حافظ قرآن اور شیخ الحدیث بھی تھے۔ وہ 22 جون 1966 کو اٹک کے علاقے نکہ توت میں پیدا ہوئے تھے۔علامہ خادم حسین رضوی علیہ الرحمۃ نے گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو قتل کرنے والے ممتاز قادری کی حمایت کی اور انہیں پھانسی دیے جانے کے بعد اسلام آباد میں احتجاج بھی کیا تھا جس کے بعد وہ خبروں میں آنا شروع ہوئے۔
 

کالی شلوار - سعادت حسن منٹو

کالی شلوار

  منٹو جیسا لکھنے والا ہو تو اس کی ہر تحریر انوکھی ہوتی ہے ۔مگر کچھ تحریریں ایسی ہیں جنہوں نے منٹو جیسے لوگوں کو منٹو بنایا ہے۔ انہی میں سے ایک کہانی اس افسانوی مجموعہ میں شامل ہے جسے ہم "کالی شلوار" کے نام سے جانتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں کبوتروں والا سائیں ، الو کا پٹھا ، نامکمل تحریر، قبض، ایکٹرس کی آنکھ ، وہ خط جو پوسٹ نہ کئے گئے، مصری کی ڈلی ،ماتمی جلسہ، تلون اور سجدہ۔ اس مجموعہ کی سب سے بہترین کہانی کالی شلوار ہے۔ 
کالی شلوار سلطانہ نامی ایک ایسی بے بس، بے سہارا طوائف کی کہانی ہے جو اس ذلیل پیشے کو اپنانے کے بعد بھی پیٹ بھر روٹی نہیں کما سکتی۔ جب وہ انبالہ چھاونی میں رہتی تھی تب اس کے پاس گاہکوں کی کمی نہ تھی لیکن ایک دن خدا بخش کے کہنے پر دہلی آگئی جہاں گاہک اکا دکا ہی نظر آتے تھے۔
منٹو نے اس افسانے میں سلطانہ کے توسط سے ایک طوائف کی زندگی کے داخلی کرب و اضطراب کو بیان کیا ہے۔ طوائف کی زندگی اندر سے کتنی ویران اور بنجر ہوتی ہے ،سلطانہ اس کی ایک بہتریں مثال ہے۔ اس کہانی کے علاوہ دوسری کہانیاں بھی دلچسپ ہیں۔ منٹو کے شائقین کے لئے یہ مجموعہ نہایت ہی عمدہ کہانیوں کا مرقع ہے۔