Showing posts with label Naseem Hijazi. Show all posts
Showing posts with label Naseem Hijazi. Show all posts

Saturday, June 22, 2024

قافلۂ حجاز - نسیم حجازی

 

قافلۂ حجاز


نسیم حجازی اردو کے مشہور ناول نگار تھے جو تاریخی ناول نگاری کی صف میں اہم مقام رکھتے ہیں۔ ان کا اصل نام شریف حسین تھا لیکن وہ زیادہ تر اپنے قلمی نامنسیم حجازیسے معروف ہیں۔قافلۂ حجازان کا تحریر کردہ ناول ہے۔

Wednesday, June 5, 2024

KALEESA AUR AAG ( Naseem Hijazi )


 کلیسا اور آگ تاریخی ناول ایک قوم کی المناک داستان کا آخری باب ہے جو قریباً آٹھ صدیاں عروج و زوال کی منازل طے کرنے کے بعد اُس سرزمین سے نابود ہوگئی تھی جہاں آج بھی دنیا بھر کے سیاح اس کی عظمتِ رفتہ کی غیرفانی یادگاریں دیکھنے آتے ہیں۔ اندلس کے مسلمان تقریباً چارسو سال ایک پُرشکوہ سلطنت کے مالک رہے۔ پھر طوائف الملوکی اور لامرکزیت کا شکار ہوئے اور نصرانیوں نے اُن کے انتشار سے فائدہ اُٹھا کر شمال میں پاؤں جمالیے۔

INSAAN AUR DEWTA ( Naseem Hijazi )


 انسان اور دیوتا ؛Eng: Man and Gods) نسیم حجازی کا 1944 کا اردو ناول ہے۔ قدیم ہندوستان میں کچھ وقت میں ترتیب دیا گیا، اس ناول میں انسانوں اور ان کے دیوتاؤں کے درمیان عجیب و غریب تعلق اور مروجہ ذات پات کے نظام کے ظلم کو دکھایا گیا ہے۔

Thursday, May 30, 2024

Shaheen ( Naseem Hijazi )


 اس کتاب میں 1492 ؁ء میں سقوط غرناطہ کی صورت حال کی تفصیلات بیان کی گئی ہے جب مسلمانوں کو اسپین سے جلاوطن کیا جارہا تھا۔ اس ناول میں غرناطہ میں مسلم اقتدار کی تباہی کی وجوہات کو بھی بڑی خوبصورتی کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔

Wednesday, May 29, 2024

Gumshuda Kaflay ( Naseem Hijazi )


 نسیم حجازی کا یہ تاریخی ناول  برطانوی راج، تقسیم ہند، تحریک پاکستان سے متعلق  ہے جو کہ چار حصوں پر مشتمل ہے۔

Akhri Marka ( Naseem Hijazi )


   کتاب ’’ آخری معرکہ‘‘ نسیم حجازی کا تحریر کردہ ناول ہے ۔ان کایہ تاریخی ناول  محمود غزنوی کے ہندوستان پر حملوں سے متعلق ہے۔

AKHRI CHATTAN ( NASEEM HIJAZI )


 اخری چٹان ایک مسلمان سپاہی کے بارے میں ہے جو چنگیز خان  کے خلاف مسلمانوں کو ایک بینر تلے متحد کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس کتاب کا عنوان خوارزمیہ سلطنت اور اس کے سلطان جلال الدین منگ کا حوالہ دیتا ہے۔

Wednesday, July 13, 2022

Dastan E Mujahid By Naseem Hijazi

نسیم حجازی کے ناول مسلمانوں کے عروج و زوال کی تاریخ پر مبنی ہیں جنہوں نے اردو بولنے والے طبقے کی کئی نسلوں پر اپنے نقوش چھوڑے ہیں۔ وہ نہ صرف تاریخی واقعات کو بیان کرتا ہے بلکہ حالات کو بھی اس طرح پیش کرتا ہے کہ قاری کو کہانی کا حصہ محسوس ہونے لگتا ہے۔ وہ ناول کے کرداروں کے مکالموں سے براہ راست متاثر ہوتا ہے۔


Wednesday, June 15, 2022

Qaisar O Kisra By Naseem Hijazi


اس کتاب کا مرکزی موضوع 602-628 کی ساسانیوں کے ساتھ بازنطینی جنگیں اور عرب میں اسلام اور مسلمانوں کا عروج ہے۔ یہ کہانی اس وقت کی دو سپر پاورز کے درمیان ہونے والی لڑائیوں پر مرکوز ہے۔ مسلمانوں نے بعد میں دونوں سپر پاورز کو میدان جنگ میں شکست دی۔ حضرت سعد بن ابی وقاص اور خالد بن ولید نے مسلمانوں کی فتوحات میں اہم کردار ادا کیا۔

Saturday, January 28, 2017

Sufaid Jazeera (Naseem Hijazi)

Sufaid Jazeera (Naseem Hijazi)

نسیم حجازی کا اصل نام شریف حسین تھا لیکن وہ زیادہ تر اپنے قلمی نام "نسیم حجازی" سے معروف ہیں۔ وہ تقسیم ہند سے قبل پنجاب کے ضلع گرداسپور میں 1914ء میں پیدا ہوئے۔ برطانوی راج سے آزادی کے وقت ان کا خاندان ہجرت کر کے پاکستان آگیا اور باقی کی زندگی انہوں نے پاکستان میں گزاری۔ وہ مارچ 1996ء میں اس جہان فانی سے کوچ کر گئے۔ ان کے ناول مسلمانوں کے عروج و زوال کی تاریخ پر مبنی ہیں جنہوں نے اردو خواں طبقے کی کئی نسلوں پر اپنے اثرات چھوڑے ہیں۔ وہ صرف تاریخی واقعات بیان کر کے نہیں رہ جاتے بلکہ حالات کی ایسی منظر کشی کرتے ہیں کہ قاری خود کو کہانی کا حصہ محسوس کرنے لگتا ہے اور ناول کے کرداروں کے مکالموں سے براہ راست اثر لیتا ہے۔

Qaiser-o-Kisraa (Naseem Hijazi)

Qaiser-o-Kisraa (Naseem Hijazi)

نسیم حجازی کا اصل نام شریف حسین تھا لیکن وہ زیادہ تر اپنے قلمی نام "نسیم حجازی" سے معروف ہیں۔ وہ تقسیم ہند سے قبل پنجاب کے ضلع گرداسپور میں 1914ء میں پیدا ہوئے۔ برطانوی راج سے آزادی کے وقت ان کا خاندان ہجرت کر کے پاکستان آگیا اور باقی کی زندگی انہوں نے پاکستان میں گزاری۔ وہ مارچ 1996ء میں اس جہان فانی سے کوچ کر گئے۔ ان کے ناول مسلمانوں کے عروج و زوال کی تاریخ پر مبنی ہیں جنہوں نے اردو خواں طبقے کی کئی نسلوں پر اپنے اثرات چھوڑے ہیں۔ وہ صرف تاریخی واقعات بیان کر کے نہیں رہ جاتے بلکہ حالات کی ایسی منظر کشی کرتے ہیں کہ قاری خود کو کہانی کا حصہ محسوس کرنے لگتا ہے اور ناول کے کرداروں کے مکالموں سے براہ راست اثر لیتا ہے۔

Kaleesa Or Aag (Naseem Hijazi)

Kaleesa Or Aag (Naseem Hijazi)

نسیم حجازی کا اصل نام شریف حسین تھا لیکن وہ زیادہ تر اپنے قلمی نام "نسیم حجازی" سے معروف ہیں۔ وہ تقسیم ہند سے قبل پنجاب کے ضلع گرداسپور میں 1914ء میں پیدا ہوئے۔ برطانوی راج سے آزادی کے وقت ان کا خاندان ہجرت کر کے پاکستان آگیا اور باقی کی زندگی انہوں نے پاکستان میں گزاری۔ وہ مارچ 1996ء میں اس جہان فانی سے کوچ کر گئے۔ ان کے ناول مسلمانوں کے عروج و زوال کی تاریخ پر مبنی ہیں جنہوں نے اردو خواں طبقے کی کئی نسلوں پر اپنے اثرات چھوڑے ہیں۔ وہ صرف تاریخی واقعات بیان کر کے نہیں رہ جاتے بلکہ حالات کی ایسی منظر کشی کرتے ہیں کہ قاری خود کو کہانی کا حصہ محسوس کرنے لگتا ہے اور ناول کے کرداروں کے مکالموں سے براہ راست اثر لیتا ہے۔

Poras Kay Hathi (Naseem Hijazi)

Poras Kay Hathi (Naseem Hijazi)

نسیم حجازی کا اصل نام شریف حسین تھا لیکن وہ زیادہ تر اپنے قلمی نام "نسیم حجازی" سے معروف ہیں۔ وہ تقسیم ہند سے قبل پنجاب کے ضلع گرداسپور میں 1914ء میں پیدا ہوئے۔ برطانوی راج سے آزادی کے وقت ان کا خاندان ہجرت کر کے پاکستان آگیا اور باقی کی زندگی انہوں نے پاکستان میں گزاری۔ وہ مارچ 1996ء میں اس جہان فانی سے کوچ کر گئے۔ ان کے ناول مسلمانوں کے عروج و زوال کی تاریخ پر مبنی ہیں جنہوں نے اردو خواں طبقے کی کئی نسلوں پر اپنے اثرات چھوڑے ہیں۔ وہ صرف تاریخی واقعات بیان کر کے نہیں رہ جاتے بلکہ حالات کی ایسی منظر کشی کرتے ہیں کہ قاری خود کو کہانی کا حصہ محسوس کرنے لگتا ہے اور ناول کے کرداروں کے مکالموں سے براہ راست اثر لیتا ہے۔

Pardesi Darakht (Naseem Hijazi)

Pardesi Darakht (Naseem Hijazi)

نسیم حجازی کا اصل نام شریف حسین تھا لیکن وہ زیادہ تر اپنے قلمی نام "نسیم حجازی" سے معروف ہیں۔ وہ تقسیم ہند سے قبل پنجاب کے ضلع گرداسپور میں 1914ء میں پیدا ہوئے۔ برطانوی راج سے آزادی کے وقت ان کا خاندان ہجرت کر کے پاکستان آگیا اور باقی کی زندگی انہوں نے پاکستان میں گزاری۔ وہ مارچ 1996ء میں اس جہان فانی سے کوچ کر گئے۔ ان کے ناول مسلمانوں کے عروج و زوال کی تاریخ پر مبنی ہیں جنہوں نے اردو خواں طبقے کی کئی نسلوں پر اپنے اثرات چھوڑے ہیں۔ وہ صرف تاریخی واقعات بیان کر کے نہیں رہ جاتے بلکہ حالات کی ایسی منظر کشی کرتے ہیں کہ قاری خود کو کہانی کا حصہ محسوس کرنے لگتا ہے اور ناول کے کرداروں کے مکالموں سے براہ راست اثر لیتا ہے۔