علی پور کا ایلی اردو زبان کے مشہور ناولوں میں ایک ہے جو خودنوشت سوانح عمری کے انداز میں تحریر کیا گیا ہے، جس کے مصنف ممتاز مفتی ہیں۔ یہ ایک ضخیم ناول ہے جس کا مرکزی کردار الیاس عرف ایلی ہے جو خود مصنف کی ذات ہے۔ اگرچہ ابتدا میں مصنف نے یہ بات ظاہر نہیں کی (1995ء میں اس بات کا انکشاف خود مصنف نے کیا)۔ کہانی اور کردار بظاہر افسانوی ہیں لیکن مفتی کی زندگی کے کئی حقیقی پہلو اس میں واضح ہیں۔ جیسے آصفی خاندان حقیقتاً بھی مفتی کا ہی خاندان ہے۔ اسی طرح مقامات کے اصل نام لکھے گئے ہیں۔ ابن انشاء نے اسے اردو کا گرو گرنتھ کہا ہے۔ اسے آدم جی ادبی انعام کے حوالے سے اسے کافی شہرت حاصل ہوئی۔ بقول ابن انشا یہ کتاب اس لیے مشہور ہوئی کہ اسے آدم جی اانعام نہ مل سکا جبکہ بانو قدسیہ، جمیل الدین عالی اور قدرت اللہ شہاب وغیرہ نے اس کی تعریف کی ہے۔ ابتدا میں جب یہ شائع ہوا تو اس کی 250 جلدیں تھیں لیکن بے حد مقبول ہوئیں۔
Friday, July 26, 2019
Wednesday, July 24, 2019
Aik Siyasat Kae Kahaniyan (Rauf Klasra)
روف کلاسرا کا شمار پاکستان کے بہترین صحافیوں میں ہوتا ہے۔ اپنے کیرئیر کے دوران انہوں نے کئی اسکینڈلز بریک کیے۔ مختلف ٹی وی چینلز پر پروگرام کرنے کے علاوہ روف کلاسرا کالم بھی لکھتے ہیں جو اندرون و بیرون ملک کثیر تعداد میں پڑھا جاتا ہے۔
Aik Sheher Kee Maut (Amrata Prem)
امرتا پریم کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔ ان کی لکھی گئی کتابیں آج بھی ذوق و شوق سے پڑھی جاتی ہیں اور ان کا شمار چوٹی کے مصنفین میں ہوتا ہے۔ زیر نظر کتاب ان کی لکھی گئی مختلف کہانیوں کے مجموعے پر مشتمل ہے۔
Friday, July 19, 2019
Aab-e-Hayat (Umera Ahmad)
Subscribe to:
Posts (Atom)