Thursday, June 13, 2024

Soz-e-Vatan (Premchand)


 پریم چند کی ادبی زندگی کا آغاز "نواب رائے" کے نام سے بیسویں صدی کی ابتدا سے ہوا۔ ان کی پہلی کہانی "دنیا کا انمول رتن" ہے۔ یہ اور دیگر چار کہانیاں، کہانیوں کے مجموعہ "سوزِ وطن" میں شامل ہیں جو جون-1908 میں شائع ہوا تھا۔ اس مجموعہ کی ساری کہانیاں حب الوطنی پر منحصر ہیں۔چونکہ اس مجموعہ میں شامل مشمولات حب وطن اور آزادی کے جذبات سے مملو تھے۔ لہٰذا انگریز حکومت سے اسے ضبط کرکے نذرِ آتش کردیا۔ اور انگریز سرکارکے عتاب کا شکار ہونا پڑا،پریم چند کے ابتدائی افسانوی مجموعے ’’سوز وطن‘‘ میں سیاسی مقصد کی کارفرمائی نظر آتی ہے جو قوم پرستی اور قومی یکجہتی کے احساس سے لبریزہے۔ "سوزِ وطن" حب وطن کا پہلا وبال اوربھرپور آوازوجذبات کے طور پر سامنے آیا ہے۔ اس کاپس منظرسیاسی اورساتھ ہی تقسیم بنگال کا واقعہ بھی ہے ۔ "سوزِ وطن" میں پانچ افسانے "دنیا کا سب سے انمول رتن"،" شیخ مخمور"، "یہی میرا وطن ہے"، "صلہ ماتم"، "عشق دنیا اور حبِ وطن" شامل ہیں۔ "سوزِ وطن"کا موضوع غلامی کے خلاف مزاحمت کے جذبے پر مشتمل ہے اور اس کا مرکزی خیال وطن پرستی ہے ۔ اسی لیے اس میں حب الوطنی اورقومی یکجہتی کا احساس زیادہ شدت کے ساتھ موجود ہے۔



No comments:

Post a Comment