مثنوی"گلزار نسیم" پنڈت دیا شنکر نسیم کی وہ مثنوی ہے جس نے انہیں حیات جاوید عطا کی اور یہی وہ مثنوی ہے جسے لکھنو کے دبستان شاعری کی پہلی طویل نظم کا شرف حاصل ہے،مثنوی "گلزار نسیم" پنڈت دیا شنکر نسیم کی لکھی ہوئی ایک عشقیہ مثنوی ہے جو "قصۂ گل بکاؤلی" کے نام سے مشہور ہے،گلزارِ نسیم میں تشبیہ اور استعار ات کا خوبصورت استعمال ہوا ہے،مثنوی کے پہلے شعر سے لے کر آخری شعر تک تواتر کے ساتھ یہ اندازِ بیان برقرار رہتا ہے اور اس طرح یہ گلزارِ نسیم لکھنوی تہذیب کی ترجمان بن جاتی ہے۔ "گلزار نسیم" میں نوابین اودھ کے عہد کی تہذیب نظر آتی ہے "گلزار نسیم" میں پرکاری کا جادو ہے، گلزار نسیم کی ایک خصوصیت اس کے پلا ٹ کی پیچیدگی ہے یہ صرف تاج الملوک اور بکاولی یا پھر صرف ایک پھول حاصل کرنے کی کہانی نہیں ہے بلکہ اس میں کئی کہانیاں گُتھ گئی ہیں۔ اس نسخہ کو رشید حسن خان نے مرتب کیا ہے۔
No comments:
Post a Comment