Showing posts with label اردو تاریخ. Show all posts
Showing posts with label اردو تاریخ. Show all posts

Monday, February 1, 2021

Shikast-e-Aarzo (By: Prof. Dr. Syed Sajjad Hussain)


شکست آرزو کے مصنف ڈاکٹر سید سجاد حسین کہتے ہیں کہ یہ یادداشتیں میں نے 1973 میں ڈھاکا جیل میں قلم بند کی تھیں، جہاں مجھے پاکستان کے خلاف چلائی جانے والی تحریک میں  شیخ مجیب الرحمان کا ساتھ نہ دینے کے جرم میں قید رکھا گیا تھا۔ ڈاکٹر سجاد کے بقول وہ نہ تو کوئی سیاست دان تھے، اور نہ ہی کسی سیاسی جماعت کے کارکن۔ وہ کہتے ہیں کہ میں 1971 میں یحیی کی حکومت کی درخواست پر برطانیہ اور امریکہ گیا تھا تاکہ یہ واضح کر سکوں کہ مشرقی پاکستان میں جاری جدوجہد دراصل کن دو قوتوں کے درمیان تھی۔ 

Thursday, October 26, 2017

Hindustan Kee Qadeem Islami Darsgahain (Abu al-Hasnaat Nadvi)


ہندوستان کی اسلامی تاریخ جن کثیر و متنوع اجزا پر مشتمل ہے ان میں تعلیم کا حصہ خاص طور پر عظمت و اہمیت رکھتا ہے۔ بارہویں صدی ہجری کا ہندوستان پانچویں صدی ہجری کے ہندوستان سے جس طرح تمدنی، معاشرتی اور سیاسی حالات میں مختلف ہے بعینہ وہ اپنی دماغی و علمی کیفیات میں بھی اس سے علانیہ جداگانہ ہے۔ یہ اختلاف اور یہ تغیر کیوںکر اور کس طرح پیدا ہوا؟ اور اس کی تدریجی و ارتقائی رفتار کیا رہی؟ اس کی تفصیل کا یہ موقع نہیں اور نہ اس کتاب ہی میں اس پر بحث کی گئی ہے البتہ اس کے متعدد اسباب میں سے ایک سبب تعلیم اور اسکی توسیع و اشاعت سے متعلق تاریخی معلومات کا ایک سرسری خاکہ اس میں کھینچا گیا ہے اور اسی مبحث کے متعدد پہلووں اس میں نمایاں بیان کیا گیا ہے۔

Saturday, January 28, 2017

Pardesi Darakht (Naseem Hijazi)

Pardesi Darakht (Naseem Hijazi)

نسیم حجازی کا اصل نام شریف حسین تھا لیکن وہ زیادہ تر اپنے قلمی نام "نسیم حجازی" سے معروف ہیں۔ وہ تقسیم ہند سے قبل پنجاب کے ضلع گرداسپور میں 1914ء میں پیدا ہوئے۔ برطانوی راج سے آزادی کے وقت ان کا خاندان ہجرت کر کے پاکستان آگیا اور باقی کی زندگی انہوں نے پاکستان میں گزاری۔ وہ مارچ 1996ء میں اس جہان فانی سے کوچ کر گئے۔ ان کے ناول مسلمانوں کے عروج و زوال کی تاریخ پر مبنی ہیں جنہوں نے اردو خواں طبقے کی کئی نسلوں پر اپنے اثرات چھوڑے ہیں۔ وہ صرف تاریخی واقعات بیان کر کے نہیں رہ جاتے بلکہ حالات کی ایسی منظر کشی کرتے ہیں کہ قاری خود کو کہانی کا حصہ محسوس کرنے لگتا ہے اور ناول کے کرداروں کے مکالموں سے براہ راست اثر لیتا ہے۔

Thursday, January 26, 2017

Or Talwar Toot Gae (Naseem Hijazi)

Or Talwar Toot Gae (Naseem Hijazi)

نسیم حجازی کا اصل نام شریف حسین تھا لیکن وہ زیادہ تر اپنے قلمی نام "نسیم حجازی" سے معروف ہیں۔ وہ تقسیم ہند سے قبل پنجاب کے ضلع گرداسپور میں 1914ء میں پیدا ہوئے۔ برطانوی راج سے آزادی کے وقت ان کا خاندان ہجرت کر کے پاکستان آگیا اور باقی کی زندگی انہوں نے پاکستان میں گزاری۔ وہ مارچ 1996ء میں اس جہان فانی سے کوچ کر گئے۔ ان کے ناول مسلمانوں کے عروج و زوال کی تاریخ پر مبنی ہیں جنہوں نے اردو خواں طبقے کی کئی نسلوں پر اپنے اثرات چھوڑے ہیں۔ وہ صرف تاریخی واقعات بیان کر کے نہیں رہ جاتے بلکہ حالات کی ایسی منظر کشی کرتے ہیں کہ قاری خود کو کہانی کا حصہ محسوس کرنے لگتا ہے اور ناول کے کرداروں کے مکالموں سے براہ راست اثر لیتا ہے۔

Muhammad Bin Qasim (Naseem Hijazi)


نسیم حجازی کا اصل نام شریف حسین تھا لیکن وہ زیادہ تر اپنے قلمی نام "نسیم حجازی" سے معروف ہیں۔ وہ تقسیم ہند سے قبل پنجاب کے ضلع گرداسپور میں 1914ء میں پیدا ہوئے۔ برطانوی راج سے آزادی کے وقت ان کا خاندان ہجرت کر کے پاکستان آگیا اور باقی کی زندگی انہوں نے پاکستان میں گزاری۔ وہ مارچ 1996ء میں اس جہان فانی سے کوچ کر گئے۔ ان کے ناول مسلمانوں کے عروج و زوال کی تاریخ پر مبنی ہیں جنہوں نے اردو خواں طبقے کی کئی نسلوں پر اپنے اثرات چھوڑے ہیں۔ وہ صرف تاریخی واقعات بیان کر کے نہیں رہ جاتے بلکہ حالات کی ایسی منظر کشی کرتے ہیں کہ قاری خود کو کہانی کا حصہ محسوس کرنے لگتا ہے اور ناول کے کرداروں کے مکالموں سے براہ راست اثر لیتا ہے۔

Wednesday, January 18, 2017

Akhbaari Lughaat (Munshi Zia-ud-Din Ahmad)

Akhbaar Lughaat (Munshi Zia-ud-Din Ahmad)

اس کتاب میں وہ تمام الفاظ حروف تہجی کی ترتیب سے جمع کر دئیے گئے ہیں جن کا استعمال اردو اخباروں میں ہوتا ہے۔ اور آسان سلیس اور صاف اردو زبان میں ان کی شرح کی گئی ہے۔ اور آخیر میں دو ضمیموں کے ذریعہ ہندوستان کے طرز حکومت اور انگلستان کے طریقہء حکومت کو بیان کیا گیا ہے۔ یہ کتاب 1915 میں لکھی گئی اور ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی اجازت سے ان کے نام سے منسوب کی گئی۔

Urdu Zuban Kee Tareekh (Waaz Laal)

Urdu Zuban Kee Tareekh (Waaz Laal)

اردو ایک نہایت دلکش اور میٹھی زبان ہے۔ اس کے بولنے اور لکھنے والے پشاور سے لے کر دکن تک پائے جاتے ہیں۔ پنجاب، صوبہ جات متحدہ بنگالہ ، احاطہء بمبئی اور دکن میں عام طور پر اسے ہندو اور محمدی اور اور قومیں آسانی کے ساتھ سمجھ لیتی ہیں۔