Showing posts with label پاکستان. Show all posts
Showing posts with label پاکستان. Show all posts

Sunday, July 4, 2021

In the line of fire (Pervez Musharraf)


 
Pervez Musharraf states that this book is a window into contemporary Pakistan and my role in shaping it. I have lived a passionate life, perhaps and impetuous one in my early years, but always I have focused on self-improvement and the betterment of my country. Often I have been chastised for being too forthright and candid, and I trust you will find these qualities reflected here. I do not shy away from sensitive issues, circumscribed only by certain dictates of national security. 

Monday, February 1, 2021

Shikast-e-Aarzo (By: Prof. Dr. Syed Sajjad Hussain)


شکست آرزو کے مصنف ڈاکٹر سید سجاد حسین کہتے ہیں کہ یہ یادداشتیں میں نے 1973 میں ڈھاکا جیل میں قلم بند کی تھیں، جہاں مجھے پاکستان کے خلاف چلائی جانے والی تحریک میں  شیخ مجیب الرحمان کا ساتھ نہ دینے کے جرم میں قید رکھا گیا تھا۔ ڈاکٹر سجاد کے بقول وہ نہ تو کوئی سیاست دان تھے، اور نہ ہی کسی سیاسی جماعت کے کارکن۔ وہ کہتے ہیں کہ میں 1971 میں یحیی کی حکومت کی درخواست پر برطانیہ اور امریکہ گیا تھا تاکہ یہ واضح کر سکوں کہ مشرقی پاکستان میں جاری جدوجہد دراصل کن دو قوتوں کے درمیان تھی۔ 

Friday, August 2, 2019

Sitam Naseeb (Malik Safdar Hayat)


ستم نصیب ملک صفدر حیات کی لکھی گئی چار کہانیوں پر مشتمل کتاب ہے۔ ملک صفدر حیات پولیس کے ریٹائرڈ ڈی ایس پی ہیں۔ ان کی لکھی گئی کہانیاں معاشرے میں رونما ہونے والے مختلف مجرمانہ واقعات کے گرد لکھی جاتی ہیں اور ان کا انداز پڑھنے والے کو آخری وقت تک اپنے سحر سے نکلنے نہیں دیتا۔ ملک صفدر حیات نے بے شمار کتابیں لکھی ہیں۔ ان کی دیگر کتب میں "غیرت مند" اور "سرکاری درباری" شامل ہیں۔ 

Friday, March 1, 2019

Ghairat Mand (Malik Safdar Hayat)


ملک صفدر حیات پاکستان پولیس کے ایک ریٹائرڈ ڈی ایس پی ہیں۔ انہوں نے جرم و سزا کے حوالے سے اپنے کیرئیر میں بہت سے کیسز پر مبنی کئی کتب تحریر کی ہیں۔ آسان زبان اور تحریر کی روانی کی وجہ سے ان کی کتابیں بہت مشہور ہیں۔ زیر نظر کتاب بھی انہی میں سے ایک ہے جس میں کچھ واقعات بیان کیے گئے ہیں۔ ان کی دیگر کتابوں میں "سرکاری درباری" اور "ستم نصیب" شامل ہیں۔ 

Monday, February 6, 2017

Afghanistan Par Kiya Guzri (Tariq Ismail Sagar)

Afghanistan Par Kiya Guzri (Tariq Ismail Sagar)

طارق اسماعیل ساگر پاکستان کے مشہور و معروف جاسوسی ناول نگار ہیں۔ جاسوسی ناولز کے علاوہ انہوں نے مختلف دیگر شعبوں میں بھی اپنی تحریر کا فن دکھایا ہے۔ اس کے علاوہ طارق اسماعیل ساگر کی نہایت مشہور کتابوں میں ""، ""، "" شامل ہیں۔ 
اس کتاب میں افغانستان کی وہ المناک داستان بیان کی گئی ہے جو اس پر امریکہ کے حملے کے بعد لکھی گئی۔ 

Monday, January 2, 2017

Constitution of Pakistan (1973)

Aain-e-Pakistan (1973)

آئین پاکستان کو پاکستان کا دستور اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کا آئین مجریہ 1973ء بھی کہتے ہیں۔ مارشل لا کے اٹھنے کے بعد نئی حکومت کے لئے سب سے زیادہ اہم کاموں میں سے ایک ایک نئے آئین کا مسودہ تیار کرنا تھا.1971ء میں مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے بعد 1972ء کو 1970ء کے انتخابات کی بنیاد پر اسمبلی بنائی گئی۔ ایک کمیٹی مختلف سیاسی جماعتوں کے کراس سیکشن سے قائم کی گئی۔ اس کمیٹی کا مقصد ملک میں ایک آئین بنانا تھا جس پر تمام سیاسی پارٹیاں متفق ہوں۔ کمیٹی کے اندر ایک اختلاف یہ تھا کہ آیا کہ ملک میں پارلیمانی اقتدار کا نظام ہونا چاہیے یا صدارتی نظام۔ اس کے علاوہ صوبائی خود مختاری کے معاملے پر مختلف خیالات تھے۔ آٹھ ماہ آئینی کمیٹی نے اپنی رپورٹ تیار کرنے میں صرف کیے، بالآخر 10 اپریل 1973ء کو اس نے آئین کے متعلق اپنی رپورٹ پیش کی۔ وفاقی اسمبلی میں اکثریت یعنی 135 مثبت ووٹوں کے ساتھ اسے منظور کر لیا گیا اور 14 اگست 1973ء کو یہ آئین پاکستان میں نافذ کر دیا گیا۔

Thursday, December 22, 2016

Hassas Idaray (Syed Ahmad Irshad Tirmazi)

Hassas Idaray (Syed Ahmad Irshad Tirmazi)

حساس ادارے بریگیڈئیر احمد ارشاد ترمذی کی لکھی گئی کتاب ہے جس میں پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی مختلف جہات کے حوالے سے کچھ کہانیاں منظر عام پر لائی گئی ہیں۔ اصل کتاب انگریزی زبان میں تھی جسے افضل شاہد نے اردو میں ترجمہ کیا۔

Monday, November 7, 2016

Kimiagar (Shaukat Siddiqui)

Kimiagar (Shaukat Siddiqui)

اُردو کے مایہ ناز ناول اور افسانہ نگار شوکت صدیقی کی تصنیف۔

Saturday, November 5, 2016

Jangloos (Shaukat Siddiqui)


"جانگلوس" اردو کے معروف ترین ناول نگار شوکت صدیقی کا ایک طویل ناول ہے، جسے پنجاب کی الف لیلیٰ بھی کہا جاتا ہے۔ اس ناول میں رحیم داد اور لالی دو کردار ہیں، جو جیل سے بھاگے ہوئے مجرم ہوتے ہیں۔ ۔یہ ایک مکمل طور پر معاشرتی ناول ہے۔ اردو زبان پر معاشرتی ناول نگاری کی وجہ سے ان کا موازنہ چارلس ڈکنز سے بھی کیا جاتا ہے۔ ان کے دیگر ناولوں اور کہانیوں کی طرح جانگلوس میں بھی انسانیت ایڑیاں رگڑتی اور شرافت لہو روتی ہے۔ اس ناول میں کوئی بھی ہیرو نہیں ہے، جو ہیرو ہیں وہ بھی ولن ہی ہیں۔ تین جلدوں پر مشتمل جانگلوس کا جادو سر چڑھ کر بولتا ہے۔ اس ناول جیسی منظر نگاری شائد ہی کسی اور ناول میں پڑھنے کو ملے۔ جانگلوس میں انہوں نے جرائم بیان کرتے ہوئے، اپنے طویل صحافتی تجربے کو بھی استعمال کیا۔ پنجاب اور سندھ کے ظلم اور نا انصافی سے بھرے جاگیردارانہ نظام کو سمجھنے کیلئے جانگلوس ایک اہم دستاویز بھی ہے۔

Friday, November 4, 2016

Udas Naslain (Abdullah Hussain)

Udas Naslain (Abdullah Hussain)

آج سے نصف صدی قبل ایک ایسا ناول لکھا گیا جس نے نہ صرف اردو ادب میں تہلکہ مچا دیا بلکہ وہ ایک نئے وجود میں آنے والے ملک کی کہانی بن گیا۔ غلامی سے آزادی کے سفر کی کہانی، مرد عورت کی محبت کی کہانی، مٹی سے عشق کی کہانی۔ یہ ایک تاریخی ناول تھا جو آج بھی زندہ ہے اور کتنی ہی نسلیں اس کو پڑھ چکی ہیں۔ بقول عبداللہ حسین کے کہ جب سے ’اداس نسلیں‘ لکھی گئی اس وقت سے اس کتاب کی خوش قسمتی اور ہماری بدقسمتی ہے کہ ہر نسل اداس سے اداس تر ہوتی جا رہی ہے۔ (بی بی سی)

Thursday, November 3, 2016

Peer-e-Kamil (Umera Ahmad)


Peer-e-Kamil (Umera Ahmad)

"پیر کاملﷺ‘‘ وہ آواز ہے وہ روشنی ہے جو زندگی میں ہمیں چاہیے۔ یقینا ہدایت انھیں کو دی جاتی ہے جو ہدایت چاہتے ہیں۔ اس کہانی کا مرکزی کردار امامہ ہے جو قادیانی گھرانے سے تعلق رکھتی ہے, لیکن جب اسے ہدایت ملتی ہے تو عشق رسولﷺ میں اپنا گھر چھوڑ دیتی ہے۔ سالار سکندر اس کی مدد کرتا ہے جو پیدائشی مسلمان ہے، لیکن اسلامی تعلیمات سے کوسوں دور۔ جس کی زندگی مذہب میں کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔ گمراہی کے اندھیروں میں ڈوبا ہوا سالار۔ جلال انصر، امامہ کی دوست کا بھائی، عشق رسول کا دعویدار ہے۔ جو وقت آنے پر جھوٹا نکلا۔

Wednesday, November 2, 2016

Raja Gidh (Bano Qudsia)

Raja Gidh

بانو قدسیہ کہتی ہیں: "یہاں پر پہلے ایک بہت بڑا درخت ہوتا تھا سندری کا درخت۔ سندری کا درخت ہوتا ہے جس سے سارنگی بنتی ہے۔ اس کے بڑے بڑے پتے تھے اور وہ یہاں لان کے عین وسط میں لگا ہوا تھا۔ وہ ایک دم سفید ہو گیا اور اس پر مجھے یوں لگا جیسے لکھا ہوا آیا ہو: اسلام کا ایسنس حرام و حلال ہے۔ مجھے معلوم نہیں تھا کہ اسے میں نے کیوں کہا۔ کیونکہ اس ہر ایکشن (عمل) سے دو چیزیں پیدا ہوتی ہیں۔ جتنے کمانڈمنٹس ہیں یا تو وہ حرام ہیں یا حلال ہیں۔حلال سے آپ کی فلاح پیدا ہوتی ہے اور حرام سے آپ کے بیچ میں تشنج پیدا ہوتا ہے۔ آپ میں ڈپریشن پیدا ہوتا ہے آپ میں بہت کچھ پیدا ہوتا ہے۔ میں نے اس امریکی لڑکے کو بلایا اور اسے کہا: یاد رکھنا اسلام حرام و حلال کی تمیز دیتا ہے اور یہی اس کا ایسنس ہے۔ اس کےبعد میں نے یہ کتاب لکھی اور میں آپ کو بتا نہیں سکتی کہ کس طرح اللہ نے میری رہنمائی کی اور میری مدد فرمائی اور مجھے یہ لگتا ہے کہ یہ کتاب میں نے نہیں لکھی مجھ سے کسی نے لکھوائی ہے۔"

Monday, October 31, 2016

Aag Ka Darya (Quratul Ain Haider)


قراۃ العین حیدر کا شہرہ آفاق ناول جو اردو ادب کے چند بہترین ناولوں میں شمار کیا جاتا ہے۔  قرۃالعین نے یہ ناول 1957 میں لکھنا شروع کیا تھا اور اسکی اشاعت دو برس بعد ممکن ہوئی۔ دو قومی نظریے کے حامی ادیبوں اور نقادوں کے لئے آگ کا دریا ہمیشہ ایک ناخوشگوار ادبی واقعہ رہا ہے لیکن اسکے فنّی محاسن پر داد دینے میں کبھی کنجوسی نہیں برتی گئی۔ مرحومہ نے یہ ناول تیس برس کی عمر میں لکھ ڈالا تھا۔ بہّتر سال کی عمر میں جب خود اسکا انگریزی ترجمہ کیا تو انہیں کردار نگاری اور بعض تفصیلات میں سقم نظر آئے چنانچہ 1998 میں شائع ہونے والا River of fire اس ناول کا ایک بہتر اور زیادہ موثر روپ قرار دیا جا سکتا ہے۔

Friday, October 28, 2016

Feroz-ul-Lughaat

Feroz-ul-Lughaat

"فیروز اللغات" اردو کی مشہورِ زمانہ لغت ہے جو آج تک نہایت مستند سمجھی جاتی ہے۔ یہ لغت فیروز سنز لاہور نے چھاپی ہے۔