Friday, August 13, 2021

Iqtidaar ki majboorian - Gen. Mirza Aslam Baig

 

زیر نظر کتاب لکھنے والے کرنل اشفاق حسین کے بقول: 

پاک فوج کے ساتھ چیف آف آرمی سٹاف جنرل مرزا اسلم بیگ کی سوانح حیات جو کئی مہینوں تک کی گئی ملاقاتوں دوران تفصیلی گفتگو سے مرتب کی گئی۔ یہ صرف ایک فرد کی زندگی کی کہانی نہیں ہے بلکہ ہماری قومی زندگی کے کئی اہم واقعات کا احاطہ بھی کرتی ہے، اور قومی و بین الاقوامی امور کے ایسے حقائق کو بے نقاب کرتی ہے جو اب تک اسرار کے پردوں میں چھپے ہوئے تھے۔


Sunday, July 4, 2021

Sab Say Pehlay Pakistan (Pervez Musharraf)


 سب سے پہلے پاکستان پرویز مشرف کی کتاب ’In the line of fire‘ کا اردو ترجمہ ہے۔ پرویز مشرف کے بقول یہ کتاب، موجودہ عہد کے پاکستان کی صورت حال پر ایک دریچہ اور اس کی بحالی میں میرے کردار کا جائزہ ہے۔ میں نے اپنی زندگی کے ابتدائی سالوں میں ایک جذباتی بلکہ شاہد تند و تیز زندگی گزاری ہے، لیکن میرا ہدف ہمیشہ اپنی اصلاح اور اپنے ملک کی بہتری رہا ہے۔ کبھی کبھی مجھے اپنی صاف گوئی اور لگی لپٹی باتیں نہ کرنے کے باعث سزائیں بھی ملی ہیں اور مجھے یقین ہے کہ آپ کو اس کتاب میں ان خصوصیات کے اشارے بھی ملیں گے۔ میں نازک مرحلوں سے بھاگتا نہیں ہوں، لیکن ان میں کبھی کبھی قومی تحفظات آڑے آ جاتے ہیں۔ 

In the line of fire (Pervez Musharraf)


 
Pervez Musharraf states that this book is a window into contemporary Pakistan and my role in shaping it. I have lived a passionate life, perhaps and impetuous one in my early years, but always I have focused on self-improvement and the betterment of my country. Often I have been chastised for being too forthright and candid, and I trust you will find these qualities reflected here. I do not shy away from sensitive issues, circumscribed only by certain dictates of national security. 

Sunday, June 27, 2021

Andha Devata (John Keats - Translation by: Mirza Adeeb)

 


یہ کتاب اصل میں جان کیٹس کی نظموں کو نثر میں منتقل کر کے لکھی گئی ہے اور اسے اردو ادب کے بڑے ناموں نے مرتب کیا ہے۔ جان کیٹس کی شاعری کی بلندی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، لہذا اس کو نثر میں منتقل کرنا بھی اتنا ہی مشکل کام تھا، لیکن یہ کام اس کے مترجمان نے نہایت احسن انداز میں انجام دیا ہے۔ 

Aag Main Phool (A. Hameed)

 


اردو ادب میں اے حمید کا نام اجنبی نہیں۔ اے حمید اپنے ہمہ جہت تخلیقی خیالات اور اندازِ بیان کی وجہ سے بے حد مشہور ہیں۔ زیر نظر کتاب بھی انہی میں سے ایک ہے۔ 

Aadmi (Ernest Taylor) - Urdu Translation by: Naseem Allahabadi

 

مترجم کے بقول: یہ ڈراما بحیثیت مجموعی اس بصیرت کی روداد ہے۔ یہ ڈراما میرے اندر سے حقیقتاً پھٹ کر نکل پڑا اور ڈھائی دن کے اندر میں نے اسے لکھ ڈالا۔ وہ دو راتیں، جو قید ہو جانے کی وجہ سے مجھے ’’بستر‘‘ پر بتانی پڑیں، ایک اندھیرے کال کوٹھڑی میں، اتھاہ روحانی کرب کی وادیاں تھیں۔

Wednesday, March 17, 2021

Amar Bail (Umera Ahmad)

 


عمیرہ احمد کے بقول: ’’اس ناول کو پڑھتے وقت یہ بات ذہن میں رکھیں کہ یہ کوئی سیاسی ناول نہیں ہے، نہ ہی یہ کوئی تاریخی  اور معاشرتی ناول ہے۔ یہ خواہش اور چاہ کا ناول ہے یا پھر سود و زیاں کا۔ بعض دفعہ ساری زندگی گزارنے کے بعد بھی ہم یہ نہیں جان پاتے کہ ہمیں آخر زندگی میں کس چیز کی ضرورت تھی۔۔۔ کسی چیز کی ضرورت تھی بھی یا نہیں، اور بعض دفعہ زندگی کے آخری لمحات میں ہمیں احساس ہوتا ہے کہ جس چیز کو ہم نے زندگی کا حاصل بنا رکھا تھا، اس چیز کے بغیر زندگی زیادہ اچھی گزر سکتی تھی۔ امربیل کے کردار بھی آگہی کے اسی عذاب سے گزرتے نظر آئیں گے۔‘‘


Monday, February 1, 2021

Sarkari Darbari (By: Malik Safdar Hayat)


ملک صفدر حیات پاکستان پولیس کے ایک ریٹائرڈ ڈی ایس پی ہیں۔ انہوں نے جرم و سزا کے حوالے سے اپنے کیرئیر میں بہت سے کیسز پر مبنی کئی کتب تحریر کی ہیں۔ آسان زبان اور تحریر کی روانی کی وجہ سے ان کی کتابیں بہت مشہور ہیں۔ زیر نظر کتاب بھی انہی میں سے ایک ہے جس میں کچھ واقعات بیان کیے گئے ہیں۔ ان کی دیگر کتابوں میں "ستم نصیب" اور "غیرت مند" شامل ہیں۔ 

Shikast-e-Aarzo (By: Prof. Dr. Syed Sajjad Hussain)


شکست آرزو کے مصنف ڈاکٹر سید سجاد حسین کہتے ہیں کہ یہ یادداشتیں میں نے 1973 میں ڈھاکا جیل میں قلم بند کی تھیں، جہاں مجھے پاکستان کے خلاف چلائی جانے والی تحریک میں  شیخ مجیب الرحمان کا ساتھ نہ دینے کے جرم میں قید رکھا گیا تھا۔ ڈاکٹر سجاد کے بقول وہ نہ تو کوئی سیاست دان تھے، اور نہ ہی کسی سیاسی جماعت کے کارکن۔ وہ کہتے ہیں کہ میں 1971 میں یحیی کی حکومت کی درخواست پر برطانیہ اور امریکہ گیا تھا تاکہ یہ واضح کر سکوں کہ مشرقی پاکستان میں جاری جدوجہد دراصل کن دو قوتوں کے درمیان تھی۔