پروین شاکر کا شعری مجموعہ "انکار" 1990 ء میں منظر عام پر آیا اس مجموعہ کی نظموں میں انھوں نے معاشرے کے دبے کچلےاورمزدور طبقے کے مختلف کرداروں پرشاعری کی ہے اوران لوگوں کی طرف حمایت کا ہاتھ بڑھایاہے، جن کی شب و روزکی جفاکشی سے دوسرے لوگ توخوب فیضیاب ہوتے ہیں، مگروہ بے چارے ساری زندگی تہی مایہ و بے سروساماں ہی رہتے ہیں،اُن کی شاعری میں روایت سے انکار اور بغاوت بھی نظرآتی ہے،انہوں نےاپنی شاعری میں صنف نازک کے جذبات کی تصاویر بنائیں اور اُس کے دُکھ اور کرب کو نظموں میں ڈھالاہے ، اس مجموعہ میں روایت سے بغاوت اور انکار کا پرتو نظر آتا ہے۔
No comments:
Post a Comment