Saturday, May 4, 2019

Anokhi mohabbat novel by Yasharah Ansari




Anokhi Mohabbat novel by Yasharah Ansari Is a social romantic novel by the writer She has written many stories and has a large number of fans waiting for her novels she has written in Prime Urdu Novels.


Friday, March 1, 2019

Ghairat Mand (Malik Safdar Hayat)


ملک صفدر حیات پاکستان پولیس کے ایک ریٹائرڈ ڈی ایس پی ہیں۔ انہوں نے جرم و سزا کے حوالے سے اپنے کیرئیر میں بہت سے کیسز پر مبنی کئی کتب تحریر کی ہیں۔ آسان زبان اور تحریر کی روانی کی وجہ سے ان کی کتابیں بہت مشہور ہیں۔ زیر نظر کتاب بھی انہی میں سے ایک ہے جس میں کچھ واقعات بیان کیے گئے ہیں۔ ان کی دیگر کتابوں میں "سرکاری درباری" اور "ستم نصیب" شامل ہیں۔ 

Wednesday, December 20, 2017

Manhoos Qila (Azeem ur Rahman Furqan)


This book is missing a downloadable link. Help us find link to this book.

Hansmukh Shahzad (Saeed Lakht)


"ہنس مکھ شہزادہ" پہلی مرتبہ 1965ء میں شائع کی گئی جس میں سعید لخت کی لکھی گئی مختلف کہانیوں کو جمع کیا گیا ہے۔ سعید لخت بچوں کے ادب کا ایک بڑا نام ہے۔ چار سال کی عمر میں ہی ایک ہاتھ سے لکھا رسالہ سکول کے بچوں میں تقسیم کرنا شروع کر دیا۔ بعد ازاں بچوں کے سب سے مشہور رسالے "تعلیم و تربیت" کے مدیر رہے اور عرصہء دراز تک اپنی ذمہ داریوں کو نبھایا۔

Nirala Chorr (Saeed Lakht)


"نرالا چور" پہلی مرتبہ 1968ء میں شائع کی گئی جس میں سعید لخت کی لکھی گئی مختلف کہانیوں کو جمع کیا گیا ہے۔ سعید لخت بچوں کے ادب کا ایک بڑا نام ہے۔ چار سال کی عمر میں ہی ایک ہاتھ سے لکھا رسالہ سکول کے بچوں میں تقسیم کرنا شروع کر دیا۔ بعد ازاں بچوں کے سب سے مشہور رسالے "تعلیم و تربیت" کے مدیر رہے اور عرصہء دراز تک اپنی ذمہ داریوں کو نبھایا۔

Flight of the Falcon (Syed Sajad Haider)



Syed Sajjad Haider is a veteran of 1965 war. As he clearly writes that when confronted by fairytales, I am compelled to tell the whole truth and not a monosyllable less. I have been prompted to say this by certain observations that were made on my version of history which I feel need to be addressed. It would be prudent to mention that I went ahead and wrote this book despite the opinion of some of my peers that raw truth, even if it is backed by evidence and corroborated by impeccable sources, will not change opinions, let alone demolish myths or half-truth that have endured for decades.

Monday, December 18, 2017

Paanch Moti (Saeed Lakht)


"پانچ موتی" پہلی مرتبہ 1947ء میں شائع کی گئی جس میں سعید لخت کی لکھی گئی مختلف کہانیوں کو جمع کیا گیا ہے۔ سعید لخت بچوں کے ادب کا ایک بڑا نام ہے۔ چار سال کی عمر میں ہی ایک ہاتھ سے لکھا رسالہ سکول کے بچوں میں تقسیم کرنا شروع کر دیا۔ بعد ازاں بچوں کے سب سے مشہور رسالے "تعلیم و تربیت" کے مدیر رہے اور عرصہء دراز تک اپنی ذمہ داریوں کو نبھایا۔

Hafiz Jee (Saeed Lakht)


سعید لخت بچوں کے ادب کا ایک بڑا نام ہے۔ چار سال کی عمر میں ہی ایک ہاتھ سے لکھا رسالہ سکول کے بچوں میں تقسیم کرنا شروع کر دیا۔ بعد ازاں بچوں کے سب سے مشہور رسالے "تعلیم و تربیت" کے مدیر رہے اور عرصہء دراز تک اپنی ذمہ داریوں کو نبھایا۔ "حافظ جی" ان کی مختلف کہانیوں کا ایک مجموعہ ہے جو ناشر کے مطابق 10 سال سے 100 سال تک کے بچوں کے لئے لکھا گیا ہے۔ 

Thursday, October 26, 2017

Hindustan Kee Qadeem Islami Darsgahain (Abu al-Hasnaat Nadvi)


ہندوستان کی اسلامی تاریخ جن کثیر و متنوع اجزا پر مشتمل ہے ان میں تعلیم کا حصہ خاص طور پر عظمت و اہمیت رکھتا ہے۔ بارہویں صدی ہجری کا ہندوستان پانچویں صدی ہجری کے ہندوستان سے جس طرح تمدنی، معاشرتی اور سیاسی حالات میں مختلف ہے بعینہ وہ اپنی دماغی و علمی کیفیات میں بھی اس سے علانیہ جداگانہ ہے۔ یہ اختلاف اور یہ تغیر کیوںکر اور کس طرح پیدا ہوا؟ اور اس کی تدریجی و ارتقائی رفتار کیا رہی؟ اس کی تفصیل کا یہ موقع نہیں اور نہ اس کتاب ہی میں اس پر بحث کی گئی ہے البتہ اس کے متعدد اسباب میں سے ایک سبب تعلیم اور اسکی توسیع و اشاعت سے متعلق تاریخی معلومات کا ایک سرسری خاکہ اس میں کھینچا گیا ہے اور اسی مبحث کے متعدد پہلووں اس میں نمایاں بیان کیا گیا ہے۔

Friday, October 20, 2017

Hayat-al-Haywan (Allama Kamal-ud-Din Dameeri)


"حیات الحیوان" میں 1069 ناموں کے تحت جانوروں کا ذکر کیا گیا ہے۔ ان میں سے جن جانوروں کے حلیہ اور تفصیل کا ذکر ہے ان کی تعداد 731 بتائی جاتی ہے۔ لیکن چونکہ بسا اوقات مختلف جانوروں کو ایک ہی نام دیا گیا ہے اور متعدد جگہوں پر اس کے برعکس ایک جانور مختلف ناموں سے ذکر کیا گیا ہے، اس لئے کتاب میں مذکورہ حیوانات کی اصل تعداد متعین کرنا خاصا دشوار ہے۔ اس کے علاوہ علامہ دمیری نے خلفا کی تاریخ میں 69 خلفاء کا تذکرہ بھی کیا ہے۔

Thursday, October 19, 2017

Mukhtasar Urdu Naveesi (Noor Ahmad)


حکومت پاکستان نے آئینی تقاضوں کے مطابق اردو کو 1988ء تک بطور دفتری زبان رائج کرنے کا عہد کر رکھا ہے (جس کے لئے احکامات جاری ہونے کے باوجود اب تک عملی اقدامات کا فقدان ہے)۔ دفاتر میں اردو کے نفاذ کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ تربیت یافتہ عملے کی کمی بیان کی جاتی ہے۔ اس کمی کو پورا کرنے کے لئے مقتدرہ قومی زبان اور صوبائی اور وفاقی حکومتوں نے اردو مختصر نویسی اور ٹائپ کاری کے متعدد تربیتی مراکز قائم کئے ہیں۔ یہ کتاب ان مراکز میں تربیت پانے والے طلباء کی سہولت کے ہیش نظر لکھی گئی ہے۔ امید ہے اردو مختصر نویسی سیکھنے کے شائق دوسرے طلباء بھی اس کتاب کو کارآمد اور مفید پائیں گے۔

Wednesday, October 18, 2017

Kashf-al-Mahjoob (Syed Ali Hijvairi Data Ganj Bakhsh)


کشف المحجوب کے زندہ و جاوید ہونے کی ایک بڑی دلیل یہ ہے کہ اس زمانہ میں جبکہ لوگوں کا رجحان مادہ پرستی کی طرف ہے، اپنے اور بیگانے آج بھی اس کتاب کی تحقیق اور اس کی معیاری طباعت میں میں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے میں کوشاں ہیں۔ اس کتاب کے حوالے سے از خود کچھ کہنا سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہے۔ حضرت محبوب الہی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کتاب کے بارے میں ارشاد فرمایا کہ "جس کا کوئی مرشد نہ ہو اس کتاب کے مطالعہ کی برکت سے مرشد مل جائے گا"۔

Tuesday, October 17, 2017

فرہنگ آصفیہ - کمپیوٹرائزڈ ایڈیشن


اردو کا انمول خزانہ، اب سب کی پہنچ میں
ظفر سید - 17 اکتوبر 2017

اردو کی معروف ترین لغت فرہنگِ آصفیہ کا ایک نیا تصحیح شدہ ایڈیشن شائع ہو گیا ہے جسے اردو دان طبقوں نے لغت نویسی کے میدان میں سنگِ میل قرار دیا ہے۔ فرہنگِ آصفیہ صرف لغت ہی نہیں ہے، بلکہ اسے اردو تہذیب کا انسائیکلوپیڈیا قرار دیا جا سکتا ہے۔ یہی نہیں بلکہ کہا جا سکتا ہے کہ بعد میں آنے والی تمام اردو لغات ایک طرح سے فرہنگِ آصفیہ ہی کی توسیع یا تلخیص ہیں۔ اب اس عظیم الشان لغت کا جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کمپیوٹرائزڈ ایڈیشن شائع ہوا ہے جسے یاسر جواد اور رفاقت راضی نے بڑی دقتِ نظر سے مرتب کیا ہے۔ انھوں نے اندراجات اور تشریحات سمیت 20 لاکھ الفاظ پر مبنی اس ضخیم لغت کو شائع کروا کر وہ کام سرانجام دیا ہے جو بڑے بڑے اداروں سے نہ ہو سکا۔

Friday, October 13, 2017

Patras Kay Mazaameen (Patras Bukhari)


مضامینِ پطرس سب سے پہلے 1930ء میں شائع ہوئے۔ مضامین پطرس گیارہ مزاحیہ مضامین پر مشتمل ہے۔ پطرس نے کتاب کی ابتداء میں اسے اپنے استاد پروفیسر محمد سعید کے نام انتساب کیا ہے جنہوں نے اس کتاب پر نظر ثانی کی اور اسے غلطیوں سے پاک کیا۔ ایک سچے عالم اور تخلیق کار کی پہلی نشاندہی یہی ہے کہ وہ انکسار اور عاجزی کو اپنا وطیرہ بنائے رکھتا ہے۔ پطرس بڑی فراخ دلی سے اپنی کمزریوں کا اعتراف کرکے ایک عظیم انسان ہونے کا ثبوت دیتے ہیں۔ انتساب کے بعد دیباچے سے مزاح کا باقاعدہ آغاز ہوجاتا ہے۔ اپنے دلچسپ دیباچے میں انھوں نے اختصار، حقیقت اور طنز و مزاح سبھی کچھ سمو دیا ہے۔ دیباچے میں پطرس کڑوی گولی شکر میں لپیٹ کر پیش کرتے دکھائی دیتے ہیں اور دیباچے میں ہی خود اپنی کتاب اور اپنی ذات کو مزاح کے لئے پیش کردیتے ہیں۔

Tuesday, September 12, 2017

Memoirs of Jahangir (Jahangir Nama)



Jahangir Nama

The Jahangirnama — the personal memoirs of Jahangir, fourth Mughal emperor of India—is a work of intensely alert observation and probing intelligence. Jahangir's great-grandfather, Babur, had written the Bahunicvna, the first true autobiography in the Islamic world, which described frankly and with immense insight the political turmoil, actions, and personalities that had brought the Mughals from Central Asia into India.




Thursday, March 23, 2017

Lughat-e-Matrookaat-e-Zuban-e-Urdu (Dr. Khalid Hassan)

Lughat-e-Matrookaat-e-Zuban-e-Urdu (Dr. Khalid Hassan)

متروک الفاظوں سے مراد ایسے الفاظ ہوتے ہیں جو بتدریج اپنی کثافت اور پیچیدگی یا دیگر عوامل کے سبب بول چال سے غائب ہوتے جاتے ہیں اور نسبتاً آسان اور سلیس الفاظ ان کی جگہ لیتے جاتے ہیں۔ مگر محققوں اور ناقدوں کے لئے بالخصوص علم بشر ، علم لسان، مذہب اور علم انکشاف کے ماہرین کے ہاں ان کی اہمیت مسلم ہے۔ اس لغت میں قریباً 4000 الفاظ، جو کہ اردو سے متروک ہو چکے ہیں، اپنی تفصیل کے ساتھ موجود ہیں۔ 

Tuesday, February 14, 2017

America Ray America (Tariq Ismail Sagar)

America Ray America (Tariq Ismail Sagar)

طارق اسماعیل ساگر پاکستان کے مشہور و معروف جاسوسی ناول نگار ہیں۔ جاسوسی ناولز کے علاوہ انہوں نے مختلف دیگر شعبوں میں بھی اپنی تحریر کا فن دکھایا ہے۔ طارق اسماعیل ساگر کی نہایت مشہور کتابوں میں "افغانستان پر کیا گزری"، "اے راہِ حق کے شہیدو"، "" شامل ہیں۔ 

Alao (Tariq Ismail Sagar)

Alao (Tariq Ismail Sagar)

طارق اسماعیل ساگر پاکستان کے مشہور و معروف جاسوسی ناول نگار ہیں۔ جاسوسی ناولز کے علاوہ انہوں نے مختلف دیگر شعبوں میں بھی اپنی تحریر کا فن دکھایا ہے۔ طارق اسماعیل ساگر کی نہایت مشہور کتابوں میں ""، ""، "" شامل ہیں۔ 

Thursday, February 9, 2017

Salam-e-Raza Kee Maqbooliyat (Maulana Abdul Mobeen Naumani)

Salam-e-Raza Kee Maqbooliyat (Maulana Abdul Mobeen Naumani)

مجدد اسلام امام احمد رضا تو محض شاعر نہ تھے بلکہ سچے عاشق رسول تھے۔ آپ نے صرف یہی نہیں کہ اپنے نعتیہ اشعار میں جابجا دردو و سلام کا ہدیہ پیش کیا ہے بلکہ درود و سلام پر مستقل اور علیحدہ علیحدہ دو قصیدے بھی کہے ہیں۔ درودشریف پر قصیدے کے اشعار 59 ہیں جن میں سات مطلع ہیں۔ ہر شعر کا پہلا مصرع ذو قافیتین ہے یعنی ہر مصرعے میں دو قافیے ہیں۔ اور ہر قافیے میں حروف تہجی کی ترتیب کا بھی التزام ہے۔

Monday, February 6, 2017

Afghanistan Par Kiya Guzri (Tariq Ismail Sagar)

Afghanistan Par Kiya Guzri (Tariq Ismail Sagar)

طارق اسماعیل ساگر پاکستان کے مشہور و معروف جاسوسی ناول نگار ہیں۔ جاسوسی ناولز کے علاوہ انہوں نے مختلف دیگر شعبوں میں بھی اپنی تحریر کا فن دکھایا ہے۔ اس کے علاوہ طارق اسماعیل ساگر کی نہایت مشہور کتابوں میں ""، ""، "" شامل ہیں۔ 
اس کتاب میں افغانستان کی وہ المناک داستان بیان کی گئی ہے جو اس پر امریکہ کے حملے کے بعد لکھی گئی۔ 

Ay Raah-e-Haq Kay Shaheedo (Tariq Ismail Sagar)

Ay Raah-e-Haq Kay Shaheedo (Tariq Ismail Sagar)

طارق اسماعیل ساگر پاکستان کے مشہور و معروف جاسوسی ناول نگار ہیں۔ جاسوسی ناولز کے علاوہ انہوں نے مختلف دیگر شعبوں میں بھی اپنی تحریر کا فن دکھایا ہے۔ اس کے علاوہ طارق اسماعیل ساگر کی نہایت مشہور کتابوں میں "آخری گناہ کی مہلت"، "کمانڈو"، "جاسوس کیسے بنتے ہیں" شامل ہیں۔ 

Aakhri Gunah Kee Mohlat (Tariq Ismail Sagar)


طارق اسماعیل ساگر پاکستان کے مشہور و معروف جاسوسی ناول نگار ہیں۔ جاسوسی ناولز کے علاوہ انہوں نے مختلف دیگر شعبوں میں بھی اپنی تحریر کا فن دکھایا ہے۔ اس کے علاوہ طارق اسماعیل ساگر کی نہایت مشہور کتابوں میں "جاسوس کیسے بنتے ہیں"، "کراس فائر"، "وطن کی مٹی گواہ رہنا" شامل ہیں۔ 

Sundar Bann Kay Aadam Khor (Jim Corbett)

Sundar Bann Kay Aadam Khor (Jim Corbett)

سندر بن کے آدم خور اصل میں جم کاربٹ کی کتاب "Man Eater Tigers of Sundarban" کا اردو ترجمہ ہے جو محمد بن علی باد نے کیا۔ یہ ترجمہ 1989 میں چھپا۔

Aadam Khor Kaa Taaqub (Tariq Ismail Sagar)

Aadam Khor Kaa Taaqub (Tariq Ismail Sagar)

طارق اسماعیل ساگر پاکستان کے مشہور و معروف جاسوسی ناول نگار ہیں۔ جاسوسی ناولز کے علاوہ انہوں نے مختلف دیگر شعبوں میں بھی اپنی تحریر کا فن دکھایا ہے۔ "آدم خور کا تعاقب" دنیا بھر کی شکاریات کے موضوع پر لکھی جانے والی بہترین کہانیوں کا انتخاب ہے۔ 
اس کے علاوہ طارق اسماعیل ساگر کی نہایت مشہور کتابوں میں "میں ایک جاسوس تھا"، "کمانڈو"، "جاسوس کیسے بنتے ہیں" شامل ہیں۔ 

Masnavi Maulvi Ma'anvi (Maulana Jalal-ud-Din Rumi) - Vol: 06


مثنوی یہی کتاب ہے جس نے مولانا کے نام کو آج تک زندہ رکھا ہوا ہے اور جس کی شہرت اور مقبولیت نے ایران کی تمام تصانیف کو دبا لیا ہے۔ اس کے اشعار کی مجموعی تعداد ، جیسا کہ کشف الظنون میں ہے 2666 ہے ۔ مشہور یہ ہے کہ مولانا نے چھٹا دفتر ناتمام چھوڑ تھا اور فرمایا تھا کہ
باقی ایں گفتہ آید بی گماں
در دل ہر کس کہ باشد نور جاں
اس پیشن گوئی کے مصداق بننے کے لیے اکثروں نے کوششیں کیں اور مولانا سے جو حصہ رہ گیا تھا اسے پورا کیا ، لیکن حقیقت یہ ہے کہ مولانا نے بیماری سے نجات پا کر خود اس حصے کو پورا کیا تھا اور ساتواں دفتر لکھا تھا جس کا مطلع یہ ہے۔
اے ضیا الحق حسام الدیں سعید
دولتت پائندہ عمرت بر مزید
(وکی پیڈیا)

Masnavi Maulvi Ma'anvi (Maulana Jalal-ud-Din Rumi) - Vol: 05

Masnavi Maulvi Ma'anvi (Maulana Jalal-ud-Din Rumi) - Vol: 05

مثنوی یہی کتاب ہے جس نے مولانا کے نام کو آج تک زندہ رکھا ہوا ہے اور جس کی شہرت اور مقبولیت نے ایران کی تمام تصانیف کو دبا لیا ہے۔ اس کے اشعار کی مجموعی تعداد ، جیسا کہ کشف الظنون میں ہے 2666 ہے ۔ مشہور یہ ہے کہ مولانا نے چھٹا دفتر ناتمام چھوڑ تھا اور فرمایا تھا کہ
باقی ایں گفتہ آید بی گماں
در دل ہر کس کہ باشد نور جاں
اس پیشن گوئی کے مصداق بننے کے لیے اکثروں نے کوششیں کیں اور مولانا سے جو حصہ رہ گیا تھا اسے پورا کیا ، لیکن حقیقت یہ ہے کہ مولانا نے بیماری سے نجات پا کر خود اس حصے کو پورا کیا تھا اور ساتواں دفتر لکھا تھا جس کا مطلع یہ ہے۔
اے ضیا الحق حسام الدیں سعید
دولتت پائندہ عمرت بر مزید
(وکی پیڈیا)

Thursday, February 2, 2017

Masnavi Maulvi Ma'anvi (Maulana Jalal-ud-Din Rumi) - Vol: 04

Masnavi Maulvi Ma'anvi (Maulana Jalal-ud-Din Rumi) - Vol: 04

مثنوی یہی کتاب ہے جس نے مولانا کے نام کو آج تک زندہ رکھا ہوا ہے اور جس کی شہرت اور مقبولیت نے ایران کی تمام تصانیف کو دبا لیا ہے۔ اس کے اشعار کی مجموعی تعداد ، جیسا کہ کشف الظنون میں ہے 2666 ہے ۔ مشہور یہ ہے کہ مولانا نے چھٹا دفتر ناتمام چھوڑ تھا اور فرمایا تھا کہ
باقی ایں گفتہ آید بی گماں
در دل ہر کس کہ باشد نور جاں
اس پیشن گوئی کے مصداق بننے کے لیے اکثروں نے کوششیں کیں اور مولانا سے جو حصہ رہ گیا تھا اسے پورا کیا ، لیکن حقیقت یہ ہے کہ مولانا نے بیماری سے نجات پا کر خود اس حصے کو پورا کیا تھا اور ساتواں دفتر لکھا تھا جس کا مطلع یہ ہے۔
اے ضیا الحق حسام الدیں سعید
دولتت پائندہ عمرت بر مزید
(وکی پیڈیا)

Masnavi Maulvi Ma'anvi (Maulana Jalal-ud-Din Rumi) - Vol: 03

Masnavi Maulvi Ma'anvi (Maulana Jalal-ud-Din Rumi) - Vol: 03

مثنوی یہی کتاب ہے جس نے مولانا کے نام کو آج تک زندہ رکھا ہوا ہے اور جس کی شہرت اور مقبولیت نے ایران کی تمام تصانیف کو دبا لیا ہے۔ اس کے اشعار کی مجموعی تعداد ، جیسا کہ کشف الظنون میں ہے 2666 ہے ۔ مشہور یہ ہے کہ مولانا نے چھٹا دفتر ناتمام چھوڑ تھا اور فرمایا تھا کہ
باقی ایں گفتہ آید بی گماں
در دل ہر کس کہ باشد نور جاں
اس پیشن گوئی کے مصداق بننے کے لیے اکثروں نے کوششیں کیں اور مولانا سے جو حصہ رہ گیا تھا اسے پورا کیا ، لیکن حقیقت یہ ہے کہ مولانا نے بیماری سے نجات پا کر خود اس حصے کو پورا کیا تھا اور ساتواں دفتر لکھا تھا جس کا مطلع یہ ہے۔
اے ضیا الحق حسام الدیں سعید
دولتت پائندہ عمرت بر مزید
(وکی پیڈیا)

Wednesday, February 1, 2017

Masnavi Maulvi Ma'anvi (Maulana Jalal-ud-Din Rumi) - Vol: 02

Masnavi Maulvi Ma'anvi (Maulana Jalal-ud-Din Rumi)

مثنوی یہی کتاب ہے جس نے مولانا کے نام کو آج تک زندہ رکھا ہوا ہے اور جس کی شہرت اور مقبولیت نے ایران کی تمام تصانیف کو دبا لیا ہے۔ اس کے اشعار کی مجموعی تعداد ، جیسا کہ کشف الظنون میں ہے 2666 ہے ۔ مشہور یہ ہے کہ مولانا نے چھٹا دفتر ناتمام چھوڑ تھا اور فرمایا تھا کہ
باقی ایں گفتہ آید بی گماں
در دل ہر کس کہ باشد نور جاں
اس پیشن گوئی کے مصداق بننے کے لیے اکثروں نے کوششیں کیں اور مولانا سے جو حصہ رہ گیا تھا اسے پورا کیا ، لیکن حقیقت یہ ہے کہ مولانا نے بیماری سے نجات پا کر خود اس حصے کو پورا کیا تھا اور ساتواں دفتر لکھا تھا جس کا مطلع یہ ہے۔
اے ضیا الحق حسام الدیں سعید
دولتت پائندہ عمرت بر مزید
(وکی پیڈیا)